گریٹا تھنبرگ نے غزہ میں امداد کی رسائی روکنے کا اقدام منظم جرائم کا ارتکاب قرار دیدیا

Published On 13 June,2025 02:45 am

پیرس: (ویب ڈیسک) گریٹا تھنبرگ نے کہا ہے کہ اسرائیل نےغزہ تک امداد کی رسائی روک کر منظم جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

عالمی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق ماحولیات کے تحفظ کے لئے سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کچھ بھی غلط نہیں کیا، انہوں نے الزام عائد کہ اسرائیلی حکام نے انہیں اغوا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم 12 پر امن رضاکار تھے، بین الاقوامی پانیوں میں ایک غیر فوجی کشتی پر غزہ کے لئے انسانی امداد لے جا رہے تھے، انہوں نے ان جنگی جرائم کی نشاندہی کی جو اسرائیل نے بھوک سے مر جانے والے لوگوں تک امداد کو پہنچنے سے روک کر فلسطینیوں کے خلاف منظم انداز میں کئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس مشن کے خطرات کا بخوبی اندازہ تھا، ہمارا مقصد غزہ پہنچنا اور وہاں امداد پہنچانا تھا، گریٹا تھنبرگ نے فلسطین کے حامی گروپ ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘ کی اس کوشش کا دفاع کرتے ہوئے کہ ایک بڑی کشتی، جو زیادہ مقدار میں امدادی سامان لے جا سکتی تھی، گزشتہ ماہ بحیرہ روم میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ناکارہ ہو گئی تھی ۔

گریٹا تھنبرگ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید پر ردعمل میں کہا کہ میرے خیال میں دنیا کو مزید نوجوان اور غصے والی خواتین کی ضرورت ہے، خاص طور پر موجودہ حالات میں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے گریٹا تھنبرگ کو ’’غصے والی‘‘ اور ’’عجیب‘‘ نوجوان عورت قرار دیا تھا۔