اسرائیل کی ناکہ بندی کے سبب غزہ میں غذائی قلت سے 66 بچے جاں بحق

Published On 29 June,2025 08:54 am

غزہ: (ویب ڈیسک) فلسطینی طبی حکام نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں غذائی قلت کے باعث 66 بچے جاں بحق ہو گئے ۔

فلسطینی سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی میں محاصرہ جاری رہنے، گزرگاہوں کی بندش اور خوراک کی قلت کے نتیجے میں بھوک اور غذائی قلت سے 66 بچے جاں بحق ہوئے۔ 

ایجنسی کے مطابق غزہ میں 36 میں سے صرف 17 ہسپتال جزوی  طور پر کام کر رہے ہیں، باقی اسرائیلی بمباری میں مکمل تباہ ہو چکے ہیں جبکہ  شمالی غزہ اور جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں کوئی ہسپتال فعال نہیں۔

ادھر عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک غذائی قلت کی وجہ سے روزانہ تقریباً 112 بچے غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں علاج کے لیے لائے جا رہے ہیں، جو اسرائیلی محاصرے کا نتیجہ ہے۔

اسی دوران، غزہ کے فلسطینیوں نے اسرائیلی بم باری میں شہید ہونے والے درجنوں افراد کی تدفین کے لیے خان یونس میں تقریباً 50 نئی قبریں تیار کرنا شروع کر دی ہیں۔

فلسطینی نیٹ ورک قدس نے بتایا کہ یہ پیش رفت رفح اور خان یونس کی شہری آبادی کے خلاف قابض فوج کی بڑھتی ہوئی قتل عام کی کارروائیوں کے ساتھ سامنے آئی ہے۔

نیٹ ورک نے ایک وڈیو بھی نشر کی جس میں کئی فلسطینی شہریوں کو لگاتار اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں روزانہ شہید ہونے والوں کے لیے نئی قبریں کھودتے اور تعمیر کرتے دکھایا گیا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی صفا کے مطابق آج صبح سے اب تک اسرائیلی بمباری میں کم از کم 60 فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔