آسٹریلیا میں فلسطین کے حق میں بڑا احتجاج، ہاربر برج پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا

Published On 03 August,2025 09:51 pm

سڈنی: (ویب ڈیسک) غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں شدید بارش کے باوجود ہزاروں افراد نے مشہور ہاربر برج پر مارچ کیا اور جنگ زدہ غزہ کے لیے امن و امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

احتجاج میں شریک افراد نے فوری سیزفائر، اسرائیل اور امریکا کے خلاف نعرے لگائے، مظاہرین میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج، رکن پارلیمنٹ ایڈ حسین اور سابق نیو ساؤتھ ویلز پریمیئر باب کار بھی شامل تھے۔

’انسانیت کے لیے مارچ‘ کے نام سے ہونے والے اس مظاہرے میں شریک بعض افراد بھوک کی علامت کے طور پر برتن اور پین اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرے میں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے بھی شرکت کی۔

مارچ کرنے والوں میں بزرگوں سے لے کر چھوٹے بچوں والے خاندان تک شامل تھے، ان میں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج بھی تھے۔ کئی لوگ چھتریاں اٹھائے ہوئے تھے۔ بعض نے فلسطینی پرچم لہرائے اور ”ہم سب فلسطینی ہیں“ کے نعرے لگائے۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ تقریباً 90,000 لوگوں نے شرکت کی جو توقع سے کہیں زیادہ تھی۔ احتجاج کے منتظم فلسطین ایکشن گروپ سڈنی نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ تقریباً 300,000 افراد نے مارچ کیا۔

نیو ساؤتھ ویلز کی پولیس اور ریاست کے وزیرِ اعظم نے گذشتہ ہفتے اس پل پر مارچ کو روکنے کی کوشش کی جو شہر کا ایک اہم اور نقل وحمل کا راستہ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ راستہ حفاظتی خطرات اور نقل و حمل میں خلل کا باعث بن سکتا تھا، ریاست کی سپریم کورٹ نے ہفتے کے روز مارچ کی اجازت کا فیصلہ دیا۔

قائم مقام ڈپٹی پولیس کمشنر پیٹر میک کیننا نے کہا کہ پولیس کی ایک ہزار سے زیادہ نفری تعینات کی گئی تھی اور ہجوم کے حجم کی وجہ سے کچلے جانے کا خدشہ تھا۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا، ”کسی کو نقصان نہیں پہنچا لیکن مجھے ہر اتوار کو اس مختصر نوٹس پر ایسا ہونا پسند نہیں“ میلبورن میں بھی پولیس موجود تھی جہاں ایسا ہی احتجاجی مارچ ہوا۔