بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین نے صحت مند ماحول کو فروغ دینے کا منصوبہ جاری کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین نے 2025ء سے 2030ء کے دوران عوامی صحت کے تحفظ کیلئے ماحولیاتی حالات کو بہتر بنانے کے مقصد سے ایک جامع ایکشن پلان جاری کیا ہے۔
یہ منصوبہ چین کی نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول (این اے ڈی پی سی ) اور دیگر محکموں کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کیا گیا ہے جس میں ماحول کو سرسبز، محفوظ اور رہائش کے قابل بنانے کیلئے 16 واضح اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔
حالیہ برسوں میں چین نے صحت مند ماحول کی تعمیر میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے جس میں ویسٹ سورٹنگ اور ری سائیکلنگ، فضائی آلودگی کے انسداد کیلئے سخت اقدامات اور صحت عامہ کے ہنگامی واقعات سے نمٹنے کی صلاحیت میں بہتری شامل ہے تاہم بڑھتی ہوئی عالمی ماحولیاتی تبدیلیاں نئے چیلنجز پیدا کر رہی ہیں۔
منصوبے میں تجویز کردہ اقدامات میں عوام کو متوازن غذا اور باقاعدہ ورزش کی ترغیب دینا، کمیونٹی سطح پر ویسٹ سورٹنگ نظام کو بہتر بنانا، سبز وشاداب مقامات اور پیدل چلنے کے راستے قائم اور برقرار رکھنا شامل ہے۔
اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں پالیسی ہم آہنگی، مانیٹرنگ، خطرے کی جانچ، قبل از وقت خبردار کرنے کا نظام اور صحت عامہ سے متعلق آگاہی کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
منصوبے کے تحت 2030 تک ’’پینے کے پانی کے معیار میں مسلسل بہتری‘‘ اور ’’عوام میں ماحولیاتی و صحت سے متعلق شعور میں اضافہ ‘‘ کے دو اہم اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
این اے ڈی پی سی کے ایک عہدیدار نے کہاکہ ماحولیاتی صحت کے تصور کو تمام پالیسی نظاموں میں ضم کیا جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ انتظامیہ متعلقہ محکموں کے ساتھ قریبی رابطے میں کام کرے گی تاکہ ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی آگاہی میں اضافہ کیا جائے اور مقامی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت مند ماحول سے متعلق اقدامات میں مقامی حکومتوں کی رہنمائی کی جا سکے۔