مقبوضہ کشمیر میں سیلابی ریلوں سے سڑکیں، رابطہ پُل تباہ، پانی بستیوں میں داخل

Published On 25 August,2025 03:29 pm

سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے جنوبی خطہ جموں کے دریائے توی میں پانی کی سطح بڑھنے اور مسلسل بارشوں نے وادی میں سیلابی صورتحال برپا کردی، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے، پانی بستیوں میں داخل ہو گیا ہے۔

بھارتی حکومت نے پاکستان کو دریائے توی میں اونچے درجے کے سیلاب کے بارے میں بھی خبردار کیا تھا۔

بھارتی حکومت نے جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی الرٹ جاری کرتے ہوئے حساس علاقوں میں انسدادِ بحران محکمہ کے اہلکاروں کو تعینات کر دیا ہے، جموں میں گزشتہ روز 199 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے توی دریا کے ساتھ ساتھ ندی نالوں اور نہروں کا پانی سڑکوں اور بستیوں میں داخل ہوگیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے سے کٹھوعہ پٹھان کوٹ ہائی وے پر سحرکھور علاقے میں ایک طویل پُل ٹوٹ گیا جس سے آمدورفت متاثر ہوئی ہے، توی کے علاقے میں واقع ایک میڈیکل کالج کی عمارت کی پہلی منزل تک پانی چڑھ گیا جس کے بعد درجنوں طلبا و طالبات کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

توی پُل کے قریب ایک مندر بھی سیلابی ریلے میں منہدم ہو گیا ہے۔

جموں شہر کے بھوانی نگر، رُوپ نگر، جانی پور، شمبھو گیٹ، مُٹھی، بن تلاب، ٹھاٹھر نالہ اور کئی دیگر بستیوں میں لوگوں کو رافٹنگ کشتیوں کی مدد سے گھروں سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔

واضح رہے توی دراصل دریائے چناب کا معاون دریا ہے جو جموں، بھدرواہ، ڈوڈہ اور اُدھمپور سے ہوتے ہوئے پاکستان کے ضلع سیالکوٹ کی طرف چناب میں بہتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جموں کے ہی کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے جو طغیانی آئی تھی اُس میں ابھی تک حکومت نے 65 افراد کی ہلاکت اور 100 سے زیادہ کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔