سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان کی اسرائیل کا نام لیے بغیر قطر پر حملوں کی مذمت

Published On 12 September,2025 08:34 am

نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کا نام لیے بغیر قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کی مذمت کردی۔

پاکستان کے مطالبے پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کا مذمتی بیان برطانیہ اور فرانس نے تیار کیا اور یہ بیان تمام 15 اراکین، بشمول اسرائیل کے اتحادی امریکا کی منظوری سے جاری کیا گیا۔

بیان میں سلامتی کونسل نے قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کی اورغزہ سے یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کو اولین ترجیح رکھنے پر زور دیا۔

واضح رہے کہ امریکا عام طور پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کا تحفظ کرتا ہے لیکن اس بار سلامتی کونسل کے بیان کی حمایت سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس حملے پر ناراضگی ظاہر ہوئی ہے۔

اسرائیل نے عالمی امن کو نقصان پہنچایا: پاکستان

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اسرائیلی حملہ یو این چارٹر اور قطر کی سلامتی کے خلاف قرار دیدیا، سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے صرف قطر نہیں بلکہ عالمی امن کونقصان پہنچایا۔

اسرائیل نے منگل کے روز کیے گئے حملے میں حماس کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا تھا، اس حملے میں سینئر حماس رہنما خلیل الحیا کے بیٹے، ان کے دفتر کے ڈائریکٹر سمیت 6 افراد شہید ہوئے تاہم اس حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی۔

دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکا نے اس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اقدام کو یکطرفہ قرار دیا تھا۔

اسرائیل نے سفارتکاری کی توہین کی: قطری وزیراعظم

قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی نے دوحہ پر اسرائیلی حملہ سفارتکاری کی توہین اور امن کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیدیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے دوحہ پر حملہ کرکے سفارتکاری کی توہین کی ہے اور اسرائیل حماس رہنماؤں پر حملہ کر کے غزہ میں جنگ ختم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانا چاہتا ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کو یقین دہانی کرائی کہ ان کا ملک غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قطرکا ثالثی کا کردار عالمی سطح پر سراہاگیا، انہوں نے ساتھ ہی واضح کردیا کہ وہ خونریزی روکنے کے لیے اپنے انسانی اور سفارتی کردار کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے جاری رکھیں گے۔

اس سے قبل قطر کے وزیراعظم نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیلی حملے نے یرغمالیوں کی رہائی کی تمام امیدیں ختم کر دیں اور حماس پر اسرائیلی حملے سے یرغمالیوں کا مستقبل تاریک ہوگیا ہے۔

قطر پر حملہ افسوسناک مگر حماس کا پیچھا کرنا جائز ہدف ہے: امریکا

امریکا نے قطر پر اسرائیلی حملوں کی مضحکہ خیز انداز میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر پر حملہ افسوس ناک ہے لیکن حماس کا پیچھا کرنا جائز ہدف ہے۔

امریکا کی سفیر ڈوروتھی شیا نے اسرائیل کے حماس کے تعاقب میں کیے گئے حملوں کی حمایت کی اور حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ باقی ماندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو فوری طور پر کو رہا اور غزہ جنگ بندی معاہدے کو قبول کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملہ افسوسناک واقعہ ہے اور اس طرح کے اقدامات نہ امریکا کے اور نہ ہی اسرائیل کے مقاصد کو آگے بڑھاتے ہیں۔

امریکی سفیر نے یہ مؤقف بھی دہرایا کہ حماس کا پیچھا کرنا ایک جائز اور اہم ہدف ہے جس کی حمایت کرتے ہیں۔