تہران: (دنیا نیوز) ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کافیصلہ کرلیا۔
روسی میڈیا کے مطابق ایران نے یہ فیصلہ اقوام متحدہ میں ایران کے خلاف پابندیوں سے متعلق قرارداد کے بعد کیا ہے، ایرانی سکیورٹی کونسل کا کہنا ہےکہ یورپی ممالک کی جانب سے پابندیوں کے سبب آئی اے ای اے سے تعاون ختم کردیا جائے گا۔
ایران کی جانب سے تعاون ختم کرنےکا وقت نہیں بتایا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی تھی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں 4 ممالک نے ایران پر نئی پابندیاں روکنے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 9 ممالک نے پابندیوں میں نرمی کی مخالفت کی۔
ایران دوبارہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے: صدر پزشکیان
ادھر ایرانی صدر پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے نہیں جھکے گا، ایران دوبارہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی صدر پزشکیان نے کہا کہ ہمارے خیالات راستے بناتے اور کامیابی لاتے ہیں، پابندیاں راستہ روک سکتی ہیں لیکن ہماری سوچ رکاوٹ توڑ سکتی ہے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی ناکامی پر مایوسی ہے، نطنز یا فردو جوہری تنصیبات پر حملے ہمیں روک نہیں سکتے، جوہری تنصیبات انسانوں نے بنائیں، دوبارہ بھی بنا سکتے ہیں، حملے ہمیں روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پابندیوں کے خاتمے کی قرارداد مسترد کر دی گئی، ایران کے پاس حالات بدلنے کی مکمل طاقت موجود ہے، ایران کبھی زبردستی کے مطالبات تسلیم نہیں کرے گا۔
ایرانی صدر نے اعلان کیا کہ ایران کی جوہری خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔