میکسیکو سٹی: (ویب ڈیسک) میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباوم نے ہجوم میں نازیبا حرکت کا شکار ہونے پر ملک بھر میں جنسی ہراسانی کو جرم قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔
63 سالہ شینباوم نے بتایا کہ صدارتی محل کے قریب اپنے حامیوں سے ملاقات کے دوران ایک شخص نے ہراساں کیا، انہوں نے اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے اور اس واقعہ کے بعد وہ ملک بھر میں جنسی ہراسانی سے متعلق قوانین کا جائزہ لیں گی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک نشے میں دھت شخص نے ان کے کندھے پر ہاتھ رکھا، دوسرے ہاتھ سے ان کے کولہے اور سینے کو چھوا، اور ان کی گردن پر بوسہ دینے کی کوشش کی، صدر نے فوراً اس شخص کے ہاتھ ہٹائے، جس کے بعد ان کے ایک معاون نے بیچ میں آکر مداخلت کی، اس وقت صدر کی سکیورٹی ٹیم قریب موجود نہیں تھی، اور یہ واقعہ کیمرے میں قید ہو گیا، بعد میں اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
شینباوم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ اگر میں شکایت درج نہ کراؤں، تو پھر باقی میکسیکن خواتین کے ساتھ کیا ہوگا؟ اگر یہ صدر کے ساتھ ہو سکتا ہے، تو عام عورتوں کے ساتھ کیا نہیں ہو سکتا؟
صدر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ میں نے کل میکسیکو سٹی میں پیش آئے ہراسانی کے واقعے پر شکایت درج کرائی ہے، یہ واضح ہونا چاہئے کہ صدر ہونے سے ہٹ کر، یہ وہ بات ہے جس کا سامنا دنیا بھر کی بہت سی عورتیں کرتی ہیں، کوئی بھی ہمارے جسم یا ذاتی حدود کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا، ہم قانون کا جائزہ لیں گے تاکہ یہ جرم تمام 32 ریاستوں میں قابلِ سزا ہو۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اور ان کی ٹیم نے وقت بچانے کے لیے نیشنل پیلس سے وزارتِ تعلیم تک پیدل جانے کا فیصلہ کیا، کیونکہ یہ فاصلہ صرف پانچ منٹ کا تھا، جبکہ گاڑی سے بیس منٹ لگتے۔
انہوں نے ملک بھر کی ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے قوانین اور طریقۂ کار کا جائزہ لیں تاکہ خواتین کے لیے ایسے جرائم کی رپورٹ درج کرانا آسان ہو، میکسیکو میں ایک زور دار اور واضح پیغام جانا چاہئے کہ خواتین کی ذاتی حدود کی خلاف ورزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ میکسیکو کی 32 ریاستوں اور میکسیکو سٹی، جو ایک وفاقی اکائی ہے، کے الگ الگ فوجداری قوانین ہیں، اور تمام ریاستیں جنسی ہراسانی کو جرم نہیں مانتی ہیں۔
شینباوم نے کہا کہ یہ ایک قابلِ سزا جرم ہونا چاہئے، اور ہم اس کے لیے ایک مہم شروع کریں گے، اپنی جوانی میں خود ایسے واقعات کا سامنا کر چکی ہوں۔
اس واقعے نے ایک بار پھر میکسیکو میں خواتین کے تحفظ پر توجہ مرکوز کر دی ہے، جہاں جنسی ہراسانی عام ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ملک خواتین کے قتل (فیمیسائڈ) کے بحران سے دوچار ہے، اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو میں روزانہ اوسطاً 10 خواتین قتل کی جاتی ہیں۔



