سکھ فار جسٹس کا بھارت میں مسیحیوں کیلئے محفوظ وطن ’’ٹرمپ لینڈ‘‘ کا مطالبہ

Published On 27 December,2025 10:08 am

واشنگٹن : (دنیا نیوز) سکھ فار جسٹس تنظیم کی جانب سے بھارت میں عیسائیوں کے لیے محفوظ وطن ’’ٹرمپ لینڈ‘‘ کا مطالبہ سامنے آ گیا۔

اقوامِ متحدہ کے تسلیم شدہ حقِ خود ارادیت کے تحت سکھ فار جسٹس تنظیم نے شمال مشرقی بھارت میں ایک محفوظ عیسائی وطن ٹرمپ لینڈ کا نقشہ جاری کردیا ہے، سکھ فار جسٹس جو عالمی خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کر رہا ہے ، نے باضابطہ طور پر ’ٹرمپ لینڈ  کی تجویز پیش کی ہے ۔

تنظیم کے مطابق یہ مجوزہ خطہ امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کے نام سے منسوب کیا جائے گا، سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی صدر سے اس معاملے میں براہِ راست مداخلت کی اپیل بھی کی ہے ۔

گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ جب دنیا کرسمس منا رہی تھی، اس وقت بھارت میں عیسائی برادری کو منظم تشدد، حملوں اور جبر کا سامنا تھا، مودی کے دور حکومت میں نہ صرف عیسائیوں بلکہ بھارتی پنجاب میں سکھوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ خطہ سیون سسٹرز اسٹیٹس کے نام سے جانا جاتا ہے جہاں عیسائی آبادی مقامی اور تاریخی طور پر علیحدہ ہیں۔ سیون سسٹر اسٹیٹس ناگالینڈ، میزورم، میگھالیہ، منی پور، تریپورہ اور آسام اور اکثریتی عیسائی آبادی پر مشتمل ہیں، ’ٹرمپ لینڈ کو ایک محفوظ عیسائی کوریڈور کے طور پر تجویز کیا گیا ہے تاکہ لاکھوں عیسائیوں کو پناہ دی جا سکے۔

گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ یہ عیسائی آبادی اس وقت ظالم بھارتی ریاستی پالیسیوں کے نتیجے میں ظلم و ستم کا شکار ہیں، مودی کے بھارت میں بائبل کی تبلیغ جرم، گرجا گھروں کو نذرِ آتش، عیسائی بستیوں پر حملے جب کہ لوگوں کو بے گھر اور خوفزدہ کیا جا رہا ہے۔