کراچی: (دنیا نیوز) ادائیگوں کا توازن بگڑنے سے روپے پر دباؤ برقرار، انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح 37 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے جبکہ 11 ماہ میں جاری کھاتوں کا خسارہ بھی 16 ارب ڈالر کو چھو چکا ہے۔ موجودہ صورتحال میں زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گر رہے ہیں، جس سے روپیہ ڈالر کے مقابلے میں تنزلی کا شکار ہے۔ دوران ٹریڈنگ انٹر بینک میں ڈالر 75 پیسے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح 128 روپے 75 پیسے پر آگیا۔ گزشتہ 2 روز میں انٹر بینک میں ڈالر 7 روپے 20 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 25 پیسے اضافے سے 129 روپے کا ہوگیا ہے۔
ڈالر مہنگا ہونے سے 2 روز میں ملک پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا، دسمبر سے اب تک ڈالر 22 روپے تک مہنگا ہوچکا ہے جس کے باعث بیرونی قرضے بھی 2000 ارب روپے تک بڑھ چکے ہیں۔ ڈالر کی قدر میں اضافے نے مہنگائی کے دروازے پر دستک دے ڈالی ہے۔ اب پیٹرولیم مصنوعات، کھانے کا تیل، دالیں، خشک دودھ، موبائل فونز، گاڑیاں، مشینریز وغیرہ بھی مہنگی ہوجائیں گی۔