اسلام آباد: (دنیا نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے واضح کیا ہے کہ 31 جولائی 2018 کے بعد ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی آخری تاریخ میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی، عوام آخری تاریخ سے قبل اپنے اثاثہ جات ظاہر کر کے اس سکیم سے فائدہ اٹھائیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ممبر ٹیکس پیئر آڈٹ نوشین جاوید امجد نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ٹیکس ایمنسٹی غیر ظاہر شدہ ملکی و غیر ملکی اثاثوں اور رقومات کو ڈیکلیئر کرنے کا نادر موقع ہے۔ عوام کو اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکس کی معمولی شرح کے عوض بلا خوف و خطر اپنے غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات ڈیکلیئر کر دینے چاہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی 2018 کا نفاذ پارلیمنٹ سے منظور شدہ والنٹری ڈیکلریشن آف ڈومیسٹک ایسٹس ایکٹ 2018 اور فارن ایسٹس ایکٹ 2018 کے تحت کیا گیا ہے۔ اس سکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو معمولی شرح سے ٹیکس دینے کے علاوہ کسی قسم کا جرمانہ اور سرچارج نہیں دینا پڑے گا اور نہ ہی کسی قسم کی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات کے مالک افراد اپنے اثاثہ جات ظاہر کرنے اور وطن واپس لانے پر 2 فیصد جبکہ بیرون ملک غیر منقولہ اثاثہ جات رکھنے والے لوگ اپنے اثاثے ظاہر کرنے اور واپس لانے پر 3 فیصد اور بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر کرنے مگر واپس نہ لانے پر 5 فیصد ٹیکس ادا کر سکیں گے۔
نوشین جاوید امجد نے مزید کہا کہ سکیم سے فائدہ نہ اٹھانے کی صورت میں ٹیکس چوروں سے متعلق معلومات کے تبادلے کے بین الاقوامی معاہدوں کے تحت چھان بین، بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں اور آمدن پر مدت کے تعین کے بغیر معمول کی شرح کے مطابق ٹیکس اور بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں اور آمدن پر ٹیکس کے علاوہ جرمانہ اور قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔