کراچی: ( روزنامہ دنیا) ڈالر کی قدر میں غیر معمولی اضافے سے دواؤں کی درآمد رکنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدرنمایاں حد تک کم ہونے سے بہت سی دواؤں کی قیمت خرید بڑھ گئی ہے ۔ درآمدی تاجر اس حوالے سے بہت پریشان ہیں۔
میڈیسن مارکیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجروں نے دواؤں کی درآمد وقتی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے دواؤں کے نرخ نہ بڑھانے پر کیا گیا ہے۔
میڈیسن مارکیٹ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کینسر، ہیپا ٹائٹس اور دیگر جان لیوا امراض سے بچاؤ کی دوائیں درآمد کی جاتی ہیں کیوں کہ مقامی ادارے یہ دوائیں نہیں بنا رہیں۔
ڈالر کی قیمت بڑھنے اور دواؤں کی درآمد روکنے کے فیصلے سے کینسر، ہیپا ٹائٹس، ہیپا ٹائٹس اے ، ایم ایم آر، روبیلا، ٹائیفائیڈ اور فلو کی ویکسین کی شدید قلت کا خدشہ ہے۔