پانی کی قلت کے باعث گندم کے پیداواری ہدف میں کمی

Last Updated On 18 July,2018 05:27 pm

کراچی: (روزنامہ دنیا) قلت آب اور گنے کی کٹائی میں تاخیر سے گندم کے پیداواری ہدف میں کمی، مالی سال 2018 میں گندم کی 2 کروڑ 67 لاکھ ٹن پیداوار کا ہدف حاصل نہیں ہوسکا۔

شوگر ملز مافیا کی جانب سے گنے کی کٹائی میں غیر معمولی تاخیر اور پانی کی کمی کے باعث ملک میں مالی سال 2018 میں گندم کی 2 کروڑ 67 لاکھ ٹن پیداوار کا ہدف حاصل نہیں ہوسکا۔ مالی سال 2018 میں گندم کی مجموعی پیداوار پچھلے سال کی نسبت 4.4 فیصد کمی سے 2 کروڑ 55 لاکھ ٹن رہی ہے۔ سٹیٹ بینک کی گزشتہ مالی سال 2017-18 کی تیسری سہ ماہی کی اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2018 کی ربیع کے سیزن میں گندم کی فصل کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے میں مختلف عوامل کار فرما رہے۔ مارچ کے مہینے میں غیرمعمولی گرمی اور کھاد کی کم فروخت کے باعث غذائیت نہ ملنے سے پنجاب اور سندھ میں فی ایکٹر پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق گنے کی کٹائی میں تاخیر کی وجہ سے گندم کیلئے قابل کاشت مطلوبہ رقبہ دستیاب نہ ہوسکا جبکہ فصل کو پانی بھی گزشتہ سال کی نسبت 14.5 فیصد میسر آسکا تھا، تاہم ان عوامل کے باوجود مالی سال 2018 میں گندم کی فصل بمپر ثابت ہوئی جس کے باعث گندم کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔