کراچی (دنیا نیوز ) بڑھتی ہوئی ادائیگیوں کے باعث سٹیٹ بینک کے پاس صرف 9 ارب ڈالر رہ گئے جو دو ماہ کی درآمدات کے لئے بھی ناکافی ہیں۔
تجارتی خسارے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر خائر میں مسلسل کمی کا رجحان جاری ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 26 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کمی سے 15 ارب 52 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
سٹیٹ بینک کے ذخائر 29 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 9 ارب ڈالر جبکہ بینکوں کے ذخائر 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اضافے سے 6 ارب 48 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق برآمدات ، ترسیلات زر میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے اور بیرونی سرمایا کاری توقعات سے کم ہونے کے باعث ادائیگیوں کا توازن بگڑ رہا ہے، اس وقت سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف دو ماہ کی درآمدات کے برابر بھی نہیں رہے جبکہ عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق کسی بھی ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کم از کم 3 ماہ کی درآمدات کے برابر ہونا ضروری ہیں۔