کراچی: (دنیا نیوز) برآمدات میں تسلسل سے اضافے کے بعد سیمنٹ انڈسٹری کی نشوونما 18.90 فیصد رہی۔
گزشتہ دو ماہ سے مسلسل کمی کا شکار ہونے والی سیمنٹ کی مقامی کھپت میں ستمبر 2018 میں تقریبا 18.90 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ برآمدات میں تسلسل سے اضافے کے بعد انڈسٹری کی نشوونما 18.90 فیصد رہی۔ ستمبر 2018 میں سیمنٹ کی کھپت 3.806 ملین ٹن رہی، جبکہ گزشتہ برس ستمبر 2017 میں 3.201 ملین ٹن تھی۔ ستمبر 2018 میں سیمنٹ کی مقامی کھپت ملک کے شمالی علاقہ جات میں 2.45 ملین تھی، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 3.45 فیصد زیادہ ہے۔ ستمبر 2017 میں یہ حجم 2.36 ملین ٹن تھا۔
ملک کے جنوبی علاقے میں قائم سیمنٹ کے کارخانوں کی مقامی کھپت ستمبر 2018 میں 0.641 ملین تھی جو 48.81 فیصد اضافہ ہے اور یہ گزشتہ برس 0.431 ملین ٹن تھی۔ شمالی علاقہ جات کے کارخانوں کی برآمدات کم ہو کر 0.294 ملین ٹن رہ گئی، جو 4.69 فیصد کم ہے۔ گزشتہ برس ستمبر 2017 میں 0.308 ملین ٹن تھی۔ جنوبی علاقوں میں برآمدات ستمبر 2018 میں 0.421 ملین ٹن رہی، جو 350.92 فیصد اضافہ ہے اور گزشتہ برس ستمبر میں 0.093 ملین ٹن تھی، پہلی سہ ماہی متوازن ثابت ہوئی۔ جولائی تا ستمبر 2018 میں سیمنٹ کی کھپت 10.813 ملین ٹن تھی جو گزشتہ برس سے 4.48 فیصد زیادہ ہے اور یہ گزشتہ سال اس مدت کے لیے 10.349 ملین ٹن تھی۔
یہ نشوونما گزشتہ پانچ برس کے موازنے میں کم تر ہے، یہ نشوونما انڈسٹری کی ستمبر 2018 میں کی جانے والی گنجائش میں اضافے سے بھی کم رہی۔ انڈسٹری کی پیداواری گنجائش کا استعمال اس دوران 79.75 فیصد تھا، جبکہ گزشتہ 3 برس میں انڈسٹری کی پیداواری گنجائش اوسط 87 فیصد تھی۔ ملک میں سیمنٹ زیادہ تر ملک کے شمالی علاقہ جات میں تیار کی جاتی ہے اور یہاں سیمنٹ کے کارخانے پہلی سہ ماہی میں انتہائی دباؤ کا شکار رہے، ان کی کھپت اس دوران 7.151 ملین ٹن تھی، جو گزشتہ برس سے 4.94 فیصد کم ہے، جبکہ گزشتہ برس یہ کھپت 7.523 ملین ٹن تھی۔ شمالی علاقوں کی برآمدات اس دوران 21.58 فیصد کم رہی، جبکہ گزشتہ برس 2017 کی پہلی سہ ماہی میں 0.953 ملین ٹن تھی۔