کراچی: (دنیا نیوز) روپے کے ڈھیر ہونے سے کاروباری برادری کا بھی کباڑہ نکل گیا، صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ایک جھٹکے سے ڈالر کی قدر میں ساڑھے 7 فیصد اضافے نے سارا حساب کتاب ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے سے صنعتکار مشکلات کا شکار ہیں۔ گزشتہ ہفتے جس درآمدی مال کی خریداری ادائیگی کے لیے 10 لاکھ پاکستانی روپے دیتے تھے، اب اس مال کے 11 لاکھ روپے ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ صنعتکاروں کا کہنا ہے روپے کی قدر میں گراوٹ سے پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں وقتی طور پر سستی ہوں گی۔
صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں لیکن اس کے معیشت پر منفی اثرات ضرور پڑیں گے۔ صنعتکار اور تاجر پریشان ہیں کہ حکومت کی معاشی پالیسی واضح ہو تو وہ بھی اپنے کاروبار کی سمت کا تعین کرسکیں۔