کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان بزنس کونسل کا کہنا ہے ہے کہ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں کیا دوسرا لائحہ عمل ہو سکتا ہے؟ حکومت اس بارے میں کاروباری برادری کو آگاہ کرے۔
نئی حکومت کے پہلے 100 روز مکمل ہونے پر پاکستان بزنس کونسل نے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ آزادانہ ایکسچینج ریٹ سے امپورٹ کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے جبکہ دوسری جانب ایکسپورٹس کو سہارا ملا ہے، چھوٹے کاروبار کے فروغ کے لیے سستے قرضوں کی فراہمی کی خاطر اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت نے آغاز تو اچھا لیا ہے لیکن عوام کو اعتماد میں لینے کے لیے انھیں بہتر طریقے سے آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ معاشی خود انحصاری کیلئے اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے۔
پی بی سی کے مطابق زرعی شعبے میں گندم اور گنے پر جاری پالیسی سے غیر ضروری ذخیرہ جمع ہو رہا ہے جسے ایکسپورٹ کرنے کی خاطر حکومت کو سبسڈی بھی دینی پڑ رہی ہے، اس کے برعکس اگر حکومت کپاس اور روغنی بیجوں کی پیداوار پر توجہ دے تو درآمدی بل کم ہو سکتا ہے۔
پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس فائلر کو نوٹسز بھیجنے کے بجائے نان فائلرز کی کھوج میں اپنی توانائیاں خرچ کرے، حکومت ایف بی آر کی افرادی قوت کا معیار اور ٹیکنالوجی روشناس کرا کے ٹیکس دائرہ کار وسیع کر سکتی ہے۔