اسلام آباد: (دنیا نیوز) اخراجات میں کمی کے حکومتی دعوے اپنی جگہ مگر تین ماہ مالیاتی خسارہ 23 فیصد اضافے سے 542 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
کفایت شعاری اور اخراجات میں کمی شور تو بہت سنائی دیا، مگر اعداد وشمار تو کچھ اور ہی بتا رہے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے اکتوبر کے دوران مالیاتی خسارہ 542 ارب روپے تک پہنچ گیا جو جی ڈی پی کے 1 اعشاریہ 4 فیصد کے برابر ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے انہیں تین ماہ میں مالیاتی خسارہ 440 ارب روپے رہا تھا۔
وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے اکتوبر کے دوران 1100 ارب روپے کی محصولات وصول ہوئیں جبکہ اخراجات 1643 ارب روپے کے ہوئے جس میں قرض اور سود کی ادائیگیوں پر 507 ارب روپے اور دفاع پر 219 ارب روپے خرچ ہوئے۔
مالیاتی خسارہ پورا کرنے کی خاطر 211 ارب روپے کا بیرونی قرض جبکہ مقامی مالیاتی اداروں سے 330 ارب روپے کا مزید قرض لیا گیا۔