آئی ایم ایف کا قرض پروگرام، پاکستان کو کڑی شرائط کا سامنا

Last Updated On 12 April,2019 04:22 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے قرض پروگرام کیلئے کڑی شرائط رکھتے ہوئے ڈالر کی قدر سے متعلق فیصلوں کا اختیار سٹیٹ بینک کو دینے، نیپرا اور اوگرا کو خود مختار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کے لیے پاکستان کو ٹیکس آٰمدن بڑھانے کے لیے سخت اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس ہدف 5 ہزار ارب روپے سے زیادہ رکھا جائے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کی چھوٹ ختم کی جائیں۔ ٹیکس چھوٹ سالانہ 12 لاکھ سے کم کر کے 4 لاکھ پر لائی جائے۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ بجلی اور گیس کے نقصانات کم کیے جائیں۔ نیپرا اور اوگرا کے فیصلوں میں حکومت مداخلت نہ کرے۔ بجلی اور گیس کے 140 ارب کے واجبات عوام سے وصول کیے جائیں۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا جائے تاکہ وہ ڈالر کی قدر سے متعلق خود فیصلے کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد آئندہ چند ہفتوں میں پاکستان آئے گا۔