اسلام آباد: (دنیا نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ٹیکس ہدف میں کمی اور سرکاری اداروں کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان وزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر کوئی بات چیت ہوئی اور نہ ہو گی۔
آئی ایم ایف مشن برائے پاکستان کے سربراہ ارنسٹو ریمیریز ریگو نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات کی۔ چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ملاقات میں ٹیکس اصلاحات پر بات چیت کی گئی اور آئی ایم ایف مشن چیف کو موجودہ حکومت کے منظور کرائے گئے دو منی بجٹ پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ٹیکس اہداف میں کمی پر آئی ایم ایف نے تشویش کا اظہار کیا جس پر حکام کو اس کی وجوہات، آف شور کمپنیوں میں چھپائے گئے سرمایہ پر ٹیکس اقدامات اور ٹیکس چوروں کے خلاف اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
آئی ایم ایف مشن چیف نے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے بھی ملاقات کی جس میں مشیر تجارت نے بتایا کہ ملکی تاریخ کی پہلی قومی ٹیرف پالیسی جلد متعارف کروائیں گے۔ حکومت نے ملک میں صنعت و تجارت کو فروغ دینے کیلئے مختلف معاشی اصلاحات کیں۔ ٹیرف پالیسی سے ملکی معیشت بہتر ہو گی۔ آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ پاکستان کے معاشی اصلاحات اچھا اقدام ہے۔ امید ہے کہ اصلاحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ترجمان وزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان نجیب نے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈالر کا کوئی ریٹ طے نہیں کیا جا رہا۔ آئی ایم ایف سٹیٹ بینک کے ساتھ ایکسچینج ریٹ پالیسی پر مذاکرات کرے گا۔ آئی ایم ایف کے نئے مشن سربراہ کے ساتھ تعارفی مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔