کوئٹہ: (دنیا نیوز) بڑھتی مہنگائی نے غریبوں سے تعلیم کا حق بھی چھین لیا۔ کوئٹہ میں کاپی ہو یا سٹیشنری کا دیگر سامان ہر چیز کی قیمت میں 50 سے 60 روپے تک اضافہ کر دیا گیا جس سے والدین کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
کوئٹہ کے آرچر روڈ پر واقعہ سٹیشنری کی دکانوں پر فرخت کے لئے رکھی کاپیاں، کتابیں اور دیگر درس و تدریس کے لئے استعمال ہونے والے سامان پر بھی مہنگائی کے اثرات پڑ گئے۔ طلباء کہتے ہیں کہ تعلیم کے فروغ کے لئے اصلاحات کا دعویٰ کرنے والے حکمرانوں نے تعلیم کا حصول کا سٹیشنری کی اشیاء مہنگی کرکے دیا ہے۔
پینسل، ربڑ، شارپنر اور دیگر اشیاء مہنگی ہونے سے خریدار ہی نہیں دکاندار بھی پریشان، کہتے ہیں سٹیشنری کی ہر چیز کی قیمت میں دگنا اضافہ ہونے سے کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔
دکانداروں کا یہ کہنا تھا کہ سٹیشنری کا سامان دیگر شہروں سے منگوانا پڑتا ہے جو کہ پیٹرول مہنگا ہونے سے دگنی قیمت پر خرید کر لایا جاتا ہے، اگر مہنگائی کے اس طوفان کو بروقت نہ روکا گیا تو والدین میں ایک کاپی خریدنے کی بھی طاقت نہیں رہے گی۔