اسلام آباد: (ساجد چو دھری ) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے مسلسل دوسرے سال میں بھی 1 کروڑ نوکریاں دینے کا معاملہ سرد خانے کی نذر کر دیا گیا۔ وزارت خزانہ نے کفایت شعاری پلان کے تحت نئے مالی سال2019-20 میں روزگار کی فراہمی کیلئے نئی اسامیاں پیدا کرنے یا اسامیوں کی تعداد بڑھانے پر پابندی عائد کر دی، ایوان صدر، وزیراعظم آفس، الیکشن کمیشن اور قومی اسمبلی کے اخراجات کم کئے جائیں گے۔
جمعہ کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ کفایت شعاری پلان کے تحت ملک میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ سے تمام اقسام کی نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاہم موٹر سائیکلوں کی خریداری پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے نئی اسامیاں پیدا کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاہم اس پابندی کا اطلاق ترقیاتی منصوبوں اور انتہائی اہم نوعیت کی حساس پوسٹوں پر نہیں ہوگا، سرکاری افسران کو ملکی و غیر ملکی اخبارات، رسالوں اور دیگر معلوماتی لٹریچر کی مفت فراہمی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور انہیں صرف ایک اخبار مفت دستیاب ہوگا۔
وزارت خزانہ نے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ سے منظور شدہ بجٹ کے اندر رہتے ہوئے بجلی، گیس، پانی اور ٹیلی فون کے بل ادا کریں، یہ بل منظور شدہ بجٹ سے بڑھنے نہ پائیں، اسی طرح تعمیر و مرمت اور آپریشنل اخراجات کو بھی بجٹ کے اندر رکھ جائے۔ دفاتر میں کاغذ کو دونوں طرف سے استعمال کیا جائے۔ بلا ضرورت فوٹو کاپی کرنے سے بھی گریز کیا جائے۔ وزارت خزانہ نے ملک میں انتہائی اہمیت کے حامل منصوبوں کیلئے گاڑیوں کی خریداری اور حساس نوعیت کی اسامیوں پر نئی تعیناتی کیلئے ایڈیشنل سیکر ٹری خزانہ (ایکسپینڈیچر) کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔