لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں محکمہ زراعت نے گندم کی کاشت کا ہدف ایک کروڑ باسٹھ لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا ہے لیکن بارشوں کے باعث تاحال اگیتی کاشت ہی شروع نہ ہو سکی جس کی وجہ سے کاشتکاروں کے لیے ہدف حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
پنجاب میں گندم کی اگیتی کاشت یکم نومبر سے شروع ہونا تھی لیکن حالیہ بارشوں اور کپاس کی چنائی کے حوالے سے مسائل کے باعث تاحال گندم کی کاشت شروع نہیں ہو سکی جس سے پنجاب میں ایک کروڑ باسٹھ لاکھ ایکڑ رقبے پر گندم کی کاشت کا ہدف پورا کرنا کاشتکاروں کیلئے مشکل ہو گیا ہے۔
حکومت نے گندم کی امدادی قیمت پچاس روپے فی من بڑھا کر نئی قیمت 1350 روپے من مقرر کر دی ہے لیکن اسکے باوجود مقررہ ہدف پورا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا جس پر محکمہ زراعت کے حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث گندم کی کاشت مزید ایک ماہ تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے تاہم گندم کی بہتر پیداوار کیلئے جلد ہی آگاہی مہم شروع کر دیں گے۔
رواں سال حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی آئی اور موجودہ صورتحال میں گندم کی پیدوار بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔