لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب سے آٹے کی ترسیل 5 روز سے مکمل بند ہونے کے بعد خیبرپختونخوا میں بحران سر اٹھانے لگا، پشاور میں آٹے کا سٹاک صرف 2 دن کا رہ گیا، ایک ہفتے میں 20 کلو کا تھیلہ 100 روپے مہنگا ہوگیا۔
آٹا ڈیلروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 5 روز سے پنجاب سے آٹے کی ترسیل مکمل طور پر بند ہے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 100 روپے جبکہ 85 کلو کی بوری میں 4 سے 5 سو روپے تک اضافہ ہوا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے بنیادی ضروریات تو حاصل کرنا پہلے ہی مشکل تھا، رہی سہی کسر آٹے کی قیمت میں اضافے اور ممکنہ بحران نے پوری کر دی ہے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے عوام کو ایک بار پھر فائن آٹا نہ کھانے کا مشورہ دے دیا۔ انہوں نے کہا فائن آٹے سے کینسر کے خدشات ہیں، مقامی سرخ آٹے سے پیٹ کی بیماریاں نہیں لگتی۔ خیبر پختونخوا حکومت اور نانبائیوں کے درمیان روٹی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے مذاکرات بھی ناکام ہوگئے جس کے بعد نانبائیوں نے پیر کے روز سے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
ادھر لاہور کی ضلعی انتظامیہ اور آٹا چکی مالکان کے درمیان ہونے والے مذاکرات بھی بے نتیجہ رہے، لاہور میں چکی کا آٹا بدستور 70 روپے فی کلو میں فروخت ہوگا۔ آٹا چکی مالکان دوٹوک موقف پر ڈٹ گئے۔ انہوں نے کہا سستی گندم ملے گی تو آٹا سستا فروخت کریں گے، مہنگی گندم خرید کر آٹا بھی مہنگے ہی بیچیں گے۔
پنجاب کی غلہ منڈیوں سے بھی بلیک مارکیٹنگ ختم نہ ہوسکی، گندم کی سرکاری قیمت 1375 روپے فی من مقرر مگر منڈیوں میں 2200 روپے من فروخت ہو رہی ہے جس سے آٹا بحران مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔