لاہور: (لیاقت انصاری سے) تحریک انصاف کے ارکان کے بعد ق لیگ نے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق وفاقی حکومت سے تو ناراض ہے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب سے انہیں کوئی تحفظات نہیں، مسلم لیگ ق نے حکومتی کمیٹی کیساتھ مذاکرات میں جہاں شکایات کے انبار لگائے وہیں یہ معاملہ بھی اٹھایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو با اختیار بنایا جائے تاکہ وہ اتحاد یوں اور اپنی پارٹی کے لوگوں کے مسائل حل کرسکیں۔ بے اختیار وزیر اعلیٰ، پنجاب میں اتحاد کے معاملات کو آگے لیکر نہیں چل سکتا۔
اسی طرح پنجاب میں پندرہ سے بیس ارکان اسمبلی کا بھی ایک گروپ بن چکاہے جس نے اپنی پہلی ہی غیر رسمی نشست میں وزیراعلیٰ کے لئے اختیارات کا مطالبہ کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کے اندر بااثر حلقوں کا کہنا ہے کہ فنڈز کے معاملے پر بھی وفاق پنجاب سے تعاون نہیں کر رہا، میٹرو بس اسلام آباد کی لاگت کے فنڈز ابھی تک پنجاب حکومت کو نہیں دیئے گئے اور سبسڈی کا بوجھ پنجاب حکومت کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
اسی طرح پنجاب میں تحریک انصاف کے متعدد سینئر رہنما، اپنی رہنمائی کے لئے وزیراعلیٰ کی جانب دیکھنے کی بجائے اسلام آباد اور بنی گالہ کی طرف دیکھتے ہیں۔ پنجاب میں اتحادیوں کو تحفظات ہیں کہ مختلف تقرریوں میں حصہ ملا نہ ہی وزارتوں کے معاملے میں اختیارات ملے۔ جبکہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کے معاملات پر بھی حکومتی حلقوں کے اندر مختلف چہ مگوئیاں پائی جا رہی ہیں۔