کراچی: (دنیا نیوز) ایک ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر 6 روپے 87 پیسے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند ہوا جبکہ سٹاک مارکیٹ مزید 2 ہزار 558 پوائنٹس گر گئی۔
ڈالر کی طلب بڑھ جانے کے سبب ایک ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر 6 روپے 87 پیسے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح 165 روپے 54 پیسے پر بند ہوا، دوران ٹریڈنگ امریکی کرنسی 169 روپے 50 پیسے کی سطح پہنچا تو مرکزی بینک کی مداخلت اور ایکسپورٹرز کی جانب سے ڈالر کی فروخت سے اس کے کچھ کم ہوئے۔
ڈالر مہنگا ہونے سے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 680 ارب روپے کا مزید اضافہ ہوگیا۔ ماہرین کے مطابق حکومتی بانڈز سے غیرملکی سرمایہ کاری نکلنے اور قرض کی ادائیگیوں کے باعث روپے پر دباؤ بڑھا۔
دوسری جانب ایک ہفتے کے دوران سٹاک مارکیٹ میں 2 ہزار 558 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 28 ہزار 110 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ بیرونی سرمایہ کاروں ایک کروڑ 37 لاکھ ڈالر مالیت کے شیئرز فروخت کیے اور حصص کی مالیت میں 433 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی، کاروباری ہفتے کے دوران انڈیکس ساڑے 6 سال کی کم ترین سطح 27 ہزار 229 پوائنٹس پر بھی گیا۔
سٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق کرونا وائرس کے سبب عالمی سطح پر معاشی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں جس کے اثرات دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں کی طرح پاکستان سٹاک ایکس چینج پر بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں۔