اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت 21 ماہ بعد بھی نئی تجارتی پالیسی لانے میں ناکام ہوگئی۔ برآمدات میں کمی کے باوجود تجارتی پالیسی مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف حکومت کے پہلے مالی سال برآمدات میں ایک فیصد اور رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دروان 3.92 فیصد کمی کے باوجود نئی تجارتی پالیسی نہ لائی جاسکی۔
اس سے قبل آخری تین سالہ تجارتی پالیسی لیگی حکومت کے دور میں 2015 میں متعارف کی گئی تھی۔
وزارت تجارت حکام کے مطابق نئی پانچ سالہ تجارتی پالیسی آخری مرحلے میں ہے پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا گیا جو جلد منظوری کیلئے ای سی سی میں پیش کیا جائے گا ای سی سی کی منظوری کے بعد پالیسی وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی۔
حکام کے مطابق نئی تجارتی پالیسی میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا گیا ہے نئی تجارتی پالیسی کے تحت 2025 تک برآمدات کو 46 ارب ڈالر تک لیکر جانے کا پلان تیار کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق مجوزہ پالیسی کے تحت 2020-21 میں برآمدات 26 ارب ڈالرز,2021-22 میں 31 ارب ڈالرز,2022-23 میں 35 ارب ڈالرز, 2023-24 میں 40 ارب ڈالرز اور 2024-25 تک 46 ارب ڈالرز تک سالانہ لے جانے کا پلان ہے۔ نئی تجارتی پالیسی کی مانیٹرنگ اور جائزہ لینے کیلئے وزیراعظم کی زیر صدارت ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے۔