اسلام آباد: (دنیا نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نئے مالی سال 2020-21ء کے پہلے ماہ میں ہدف سے 57 ارب روپے سے زیادہ کے محصولات جمع کئے ہیں۔
ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جولائی میں مقرر کردہ ہدف 243 ارب روپے کے مقابلے میں ایف بی آر نے 300 ارب روپے اکھٹے کئے جو ہدف سے 57 ارب روپے زائد ہے۔
کل ہدف سے 57 ارب کے زیادہ میں ان لینڈ ریونیو کی طرف سے 52 ارب روپے اور کسٹمز کی طرف سے 5 ارب کا زائد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ واضح رہے کہ کسٹمز ڈیوٹی میں 25 ارب روپے کا ریلیف بھی دیا گیا۔
کاروباری کمیونٹی کی کورونا وائرس کی وبا کے باعث معاشی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ماہ جولائی میں ان لینڈ ریونیو کی مد میں 15 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے۔
گزشتہ سال جولائی میں 7 ارب روپے کے ری فنڈز جاری ہوئے تھے۔ مرکزی اور خودکار فاسٹر نظام کے تحت جولائی 2020 میں کئے گئے وعدے کے مطابق سیلز ٹیکس ریفنڈز بھی 72 گھنٹوں کے اندر جاری کئے جا رہے ہیں۔
ان ری فنڈز کی بدولت برآمدکنندگان اور مختلف صنعتوں سے وابستہ کاروباری افراد کو کیش جیسے مسائل سے نکلنے میں بھی مدد ملے گی۔ جو لائی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 6 فیصد اضافہ کے ساتھ 42 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی اکھٹی ہوئی۔
گو کہ جولائی میں درآمدات میں ایک فیصد سے بھی کم اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن ایف بی آر کے ریوینیو میں یہ اضافہ بہتر انتظامی کنٹرول اور نگرانی کے باعث ممکن ہوا اورکرونا وائرس کی وبا کے باعث معاشی سست روی، لاک ڈاؤن اور حکومت کی درآمد کمی کی پالیسی کے باوجود حاصل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ فنانس ایکٹ 2020ء میں کسٹمز سے متعلقہ کوئی نیا ٹیکس یا ڈیوٹی نہیں لگائی گئی۔ ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ ایف بی آر تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کے حل کے لئے بھی کوشاں ہے۔