پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں سرکاری آٹے کا حصول مشکل ہو گیا، شہری کم قمیت سرکاری آٹے کے لیے مارے مارے پھرنے لگے، معاون خصوصی کامران بنگش کہتے ہیں بعض مافیا آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنا چاہتے ہیں، ڈیلروں نے کوٹہ کم ہونے کی شکایت کر دی۔
پشاورمیں سرکاری آٹے کا حصول عام آدمی کے لیے ناممکن ہو گیا، 20 کلو تھیلے کا سرکاری ریٹ 860 روپے تو مقرر کیا گیا ہے لیکن اس قیمت پر آٹا دستیاب ہی نہیں۔
اوپن مارکیٹ میں 20 کلو فائن آٹے کا تھیلا 1300سے بڑھ کر 1350 روپے کا ہوگیا ہے، سرخ آٹے کا تھیلا 1250روپے اور 85 کلو کی بوری کی قیمت 6 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری آٹے کا کوٹہ کم ہونے کی وجہ سے مشکلات ہیں۔
پشاور میں آٹے کی بڑی مارکیٹ میں صرف 6 دکانداروں کو سرکاری آٹا دیا جا رہا ہے، معاون خصوصی اطلاعات کہتے ہیں بعض افراد آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنا چاہتے ہیں، پنجاب سے بھی فائن آٹے سے متعلق بات چیت جاری ہے۔
اوپن مارکیٹ میں پنجاب سے لائے جانیوالے آٹے کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈھائی سو سے تین سو روپے تک کا اضافہ ہوا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری آٹے کے معیار کو بہتر کرنے سمیت دستیابی کے لیے بھی اقدامات اٹھانے چاہیئں تاکہ مشکلات کا خاتمہ ہوسکے۔