کوئٹہ: (دنیا نیوز) وادی کوئٹہ میں سرد موسم نے انگرائی لی تو خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں، شوقین افراد کہتے ہیں کہ سردیوں میں ہی تو خشک میوہ جات کھانے کا مزہ اتا ہے مگر اسے خریدنا ان کی جیب اجازت نہیں دے رہی۔
وادی کوئٹہ کا موسم جہاں اپنی سرد ہواؤں اور برفیلے پہاڑوں کی وجہ سے مشہور ہے وہیں یہاں کا خشک میوہ بھی اپنی مثال آپ ہے، سرد موسم کی آمد کے ساتھ ہی بادام، پستہ، اخروٹ ہو یا کاجو، اس کا ذائقہ ہر کسی کی زباں پر ہوتا ہے مگر ابھی سردی کا آغاذ ہی ہوا تو ان کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ بادام 1100 روپے سے لیکر 1450روپے فی کلو تک خریدار کا صبر آزما رہے ہیں تو پستہ 1200روپے سے لیکر 1400روپے فی کلو سے کم کی بات پر جیسے ناراض ہوجاتا ہے۔
چلغوزہ 6ہزار روپے فی کلو، انجیر200 روپے اضافے کے ساتھ 1300 روپے اور تو اور کاجو بھی 6 سو روپے اضافے کے ساتھ دوہزار روپے میں خریدار کو منہ چڑ ا رہا ہے۔ دکاندار میوہ جات کے نخروں کی ذمہ داری حکومت پر ڈال دیتا ہے۔
شہری کہتے ہیں کہ موسم سرما میں اس کی مانگ بڑھ جاتی ہے، دیگر شہروں سے آنے والے لوگ بھی جاتے ہوئے اپنے رشتے داروں کو تحفے میں خشک میوہ ہی دیتے ہیں جو اس صوبے کی سوغات ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ خشک میوہ جات کی ہوشربا قیمتوں پر حکام بالا نوٹس لیں اور گراں فروشوں کے خلاف کاروائی کریں تاکہ وہ بھی موسم سرما میں خشک میوہ جات کا مزہ لے سکیں۔