لاہور: (دنیا نیوز) ڈویلپرز اور سٹیک ہولڈرز نے وزیراعظم کے کنسٹرکشن پیکج میں مزید توسیع کی استدعا کر دی۔
معاشی صورتحال میں وزیر اعظم عمران خان کا کنسٹرکشن پیکج سود مند رہا۔ صرف 8 ماہ کے دورانیہ میں 4 ٹریلین روپے کا کاروبار ہوا۔ وزیراعظم کا 20 اپریل کو اعلان کردہ یہ پیکج 30 دسمبر کو ختم ہوجائے گا۔ بڑے بلڈرز اور ڈویلپرز کنسٹرکشن پیکج میں توسیع کا مطالبہ کرنے لگے۔
وزیراعظم نے تعمیراتی شعبہ میں سرمایہ کاری پر ذرائع آمدن بارے سوال نہ کرنے کی چھوٹ دی۔ تعمیراتی شعبے پر ٹیکس کی شرح فکس، نیا پاکستان اسکیم میں تعمیرات کرنے والوں کو 90 فیصد ٹیکس کی رعایت ملی۔
سٹیل ، سیمنٹ اور دیگر سروسز پر ٹیکس معافی کے علاوہ 30 ارب کی سبسڈی کا اعلان کیا گیا، کنسٹرکشن پیکج سے ایز آف ڈوئنگ بزنس رینکنگ میں پاکستان کی پوزیشن 54درجے بہتر ہوئی جبکہ لاہور کا سکور 58.16سے بڑھ کر 70.4 ہوا۔
ای خدمت مرکز ، تکمیلی سرٹیفکیٹ کا جلد اجراء، نقشہ جمع کرواتے ہی تعمیر کی اجازت جیسے انقلابی اقدام اٹھائے گئے۔ ایل ڈی اے کو نقشے منظور کروانے کی 1923رہائشی، 43 کمرشل درخواستیں وصول ہوئیں۔ تکمیلی سرٹیفکیٹ کے لیے 413، اراضی تبدیلی کی 114درخواستیں وصول ہوئیں۔
ایل ڈی اے لینڈ یوز رولز اور ریگولیشنز 2020ء کی منظوری ہوئی،پرائیویٹ رہائشی سکیم کی تیز ترین منظوری کے لیے پلاننگ پرمشن کی شق ختم کی گئی۔
سکیم کی حتمی منظوری سے قبل پلاٹوں کی تشہیر اورخریدو فروخت کی مشروط اجازت دی گئی۔ اپارٹمنٹس کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے رقبہ کی حد ختم کی گئی۔ رہائشی سکیم کے کمرشل ایریا میں اضافے کی اجازت اور دیگر سہولتیں دی گئیں۔
شہر کے بڑے بلڈرز اور ڈویلپرز کا کہنا ہے کہ اس مفید کنسٹرکشن پیکج میں توسیع کی ضرورت ہے۔ ایل ڈی اے نے بھی کنسٹرکشن پیکج میں توسیع کی حمایت کی۔ توسیع ملنے پر کنسٹرکشن پیکج مزید معاشی فائدے لاسکتا ہے۔