لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہونے اور معیشت کے حوالے سے مثبت خبروں کے اثرات سامنے آنے لگے، روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مسلسل دوسرے روز بھی سستا ہو گیا۔ امریکی کرنسی کی قدر میں 13 پیسے کی گراوٹ دیکھی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے مسلسل دوسرے کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر 13 پیسے سستا ہو گیا اور قیمت 160 روپے 68 پیسے سے کم ہو کر 160 روپے 55 پیسے ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ 2020 کے دوران روپے کی قدر اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے ترسیلات کے لیے بینکنگ چینل کو استعمال کرنے کے اقدامات اور منی لانڈرنگ کے قوانین کے سختی سے نفاذ کی وجہ سے ترسیلات کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا جس سے روپے کی قدر میں استحکام رہا۔
2020کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کم ترین سطح 169روپے اور زیادہ سے زیادہ قیمت 155روپے ریکارڈ کی گئی۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفر پراچہ کے مطابق سال 2020کے دوران زرمبادلہ کی منڈیوں میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھا گیا جنوری 2020میں روپے کی قیمت 155روپے تھی جو سال کے دوران بڑھ کر 169روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے بروقت اور درست فیصلوں کے اثرات گزشتہ تین سے چار ماہ میں ظاہر ہونا شروع ہوگئے اور روپے کی قدر میں استحکام پیدا ہوگیا ، سال کے تیسرے مہینے میں کرونا کی عالمی وبا کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مشکلات کا شکار ہوگئی اور بیرونی منڈیاں بند ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ بھی کمی کا شکار رہی جس کی وجہ سے روپے کی قدر 169روپے کی سطح تک گرگئی۔