کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں آٹے، چینی کی قیمتیں بے لگام ہیں، مہنگائی کے سامنے عوام بے بس ہو گئے۔ خریدار کہتے ہیں کہ سندھ حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔
چینی اور آٹے کی قیمتوں میں معمولی کمی بھی چار دن کی چاندنی ثابت ہوئی۔ کراچی میں مل کا آٹا 65 روپے کلو ، چکی کا آٹا 75 سے 78 روپے کلو ریٹ پر صارف خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ 95 روپے کلو چینی عوام کو مہنگائی کے کڑوے گھونٹ پینے پر مجبور کررہی ہے۔
ایک ماہ میں اوسط چینی 17 روپے کلو مہنگی ہو گئی، شوگر ملز ذرائع کہتے ہیں کہ گنا 200 کے بجائے 320 روپے فی من کاشت کار سے خریدا جارہا ہے، پیداورای لاگت بڑھنے سے چینی مہنگی ہو رہی ہے۔
دوسری جانب فلور ملرز کہتے ہیں کہ حکومت سے 37 روپے کلو ملنے والی سرکاری گندم کی سپلائی کم ہے اس لیے بازار سے مہنگی گندم مکس کرکے آٹا تیار کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بوری کے ریٹ بڑھ رہے ہیں۔ پیداواری لاگت، کرپشن، سٹہ، منافع خوری وجوہات کوئی بھی ہوں قیمتوں میں اضافے کا عذاب عوام کو ہی جھیلنا پڑ رہا ہے۔