پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا حکومت نے ہر سال صوبے میں گندم کے بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے، پنجاب کے راستوں پر چیک پوسٹوں کو ختم کیا جائیگا، گندم کی درآمد کے معاملات کےلیے بھی ٹھوس حکمت عملی طے کی جائیگی۔
خیبر پختونخوا میں ہرسال گندم اور آٹے کے بحران پر قابو پانے کےلیے صوبائی حکومت نے تیاری مکمل کرلی، پنجاب سے آٹے اور گندم کی درآمد کے سلسلے میں تمام امور اور مسائل کو ختم کیا جائیگا۔
خیبرپختونخوا میں گندم کا ڈھائی لاکھ ٹن اسٹاک موجود ہے جبکہ صوبے کی سالانہ ضرورت 48 لاکھ ٹن ہے، صوبے میں سالانہ گندم کی پیداوار صرف 12 لاکھ ٹن ہے، حکام کے مطابق گندم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے نہ صرف پیدوار بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے بلکہ پنجاب سے آٹے اور گندم کی درآمد سے متعلق مشکلات کو بھی حل کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب آٹا ڈیلروں اورشہریوں نے بھی حکومتی اقدام کوخوش آئند قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ ہرسال صوبے میں پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کےلیے اقدامات نہایت ضروری ہیں، ملک بھرمیں یکساں پالیسی ہونی چاہئے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے صوبے میں فلورملوں کو روزانہ 7 ہزار ٹن گندم فراہم کی جارہی ہے۔