کراچی: (دنیا نیوز) کورونا کی پہلی لہر کے مقابلے تیسری لہر میں معاشی حالات بہتر ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق آئندہ مالی سال ترقی کی شرح 4 فیصد سے زائد رہنے کا امکان ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ، اس موقع پر انھوں نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔ تقریب سے خطاب کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ کورونا کی پہلی لہر میں حالات اور اس وقت کے حالات میں کافی بہتری آچکی ہے۔
بڑی صنعتوں کی پیداوار جو گزشتہ برس منفی تھی، 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے، آٹو سیکٹر میں ترقی کی شرح 35 فیصد جبکہ سیمنٹ کی کھپت 23 فیصد بڑھ گئی۔
دوسری جانب جولائی سے مارچ کے دوران ترسیلات زر میں بھی 26 فیصد اضافہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا اس وقت مہنگائی کی شرح کے مقابلے شرح سود کم رکھا ہے جس کی بڑی وجہ ترقی کی شرح میں اضافہ کرنا ہے۔
گورنر اسٹیٹ نے بتایا کہ ایسے قوانین لے کر آرہے ہیں جس کے زریعے کمپنیاں بروکیچ ہاوس اور انفرادی سرمایہ کار مقامی بانڈز نیلامی کے ذریعے خرید سکیں گے اور اس میں بینکوں کا کردار اہم ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں پر رضا باقر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے معاملے پر کچھ غلط فہمیاں ہیں جو بھی فیصلہ ملکی میں مفاد ہوگا اسمبلی طے کرے گی۔