لاہور: (دنیا نیوز) رواں برس گندم کی تو ریکارڈ پیداوار ہوئی مگر شہری آبادی پر مالی بوجھ بڑھنے لگا، 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 860 روپے سے بڑھ کر 1050 روپے تک پہنچ گئی، شہریوں نے قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کر دیا۔
گندم کی ریکارڈ پیداوار مگر آٹا مہنگا ہوگیا، گندم سب سے زیادہ استعمال ہونے والی غذائی اجناس میں شامل ہے۔ کیا امیر کیا غریب سب گندم کے آٹے کی روٹی کے بغیر دستر خوان کوادھورا سمجھتے ہیں۔ گزشتہ چند برس سے نامساعد حالات کے باعث گندم کی پیداوار کے اہداف حاصل نہ ہوئے جس سے کبھی گندم درآمد کرنا پڑی تو کبھی مارکیٹ میں آٹا غائب ہوا۔
رواں برس پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت میں 400 روپے فی من اضافہ کر دیا جس کے بعد گندم کی امدادی قیمت 1800روپے من ہو گئی۔ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2 ہزار روپے فی من سے تجاوز کر گئی ہے جس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
رواں سیزن میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جس سے کسانوں کو مالی فائدہ ہوا، پنجاب میں گزشتہ برس کے مقابلے میں گندم کی 17لاکھ میٹرک ٹن پیداوار زیادہ ہوئی جس کے باعث گندم کی کل پیداوار 2کروڑ 9لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچ گئی۔
گندم کی امدادی قیمت بڑھنے سے عوام پر مہنگائی کے دروازے کھلنے لگے، نئی فصل آنے کے بعد مارکیٹ میں آٹا 10روپے کلو تک مہنگا ہوچکا۔ آٹے کے 20کلو تھیلے کی قیمت 860روپے سے بڑھ کر 1050روپے تک پہنچ گئی۔ عوام کا کہنا ہے کہ آٹے کی مناسب قیمت پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
محکمہ زراعت کے حکام کا کہنا ہے کہ فصل زیادہ ہونے اور امدادی قیمت بڑھنے سے کسانوں کو مالی فائدہ ہوا۔ گندم کی امدادی قیمت بڑھنے سے کاشتکاروں کو فائدہ تو ہوگیا تاہم حکومت کو اس کا حل نکالنا ہوگا کہ عوام کو دو وقت کی روٹی مناسب قیمت پر ملتی رہے۔