لاہور: (ویب ڈیسک) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 28 مئی 2021ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، مارچ میں پچھلے اجلاس کے بعد ایم پی سی کو مالی سال 2021ء کی نمو کی پیشگوئی کو مزید بڑھا کر 3.94 فیصد کیے جانے سے حوصلہ ملا تھا۔
مانیٹری پالیسی کے مطابق مالی سال کے آغاز کے بعد وسیع النبیاد معاشی بحالی کی مضبوطی کی تصدیق ہوتی ہے، توقع ہے کہ یہ مثبت رفتاربرقرار رہے گی اور اگلے سال کی بلند تر نمو کا باعث بنے گی۔
مانیٹری پالیسی کے مطابق فروری میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کے باقی ماندہ اثرات نیز جزوی طور پر ماہِ رمضان کے آس پاس معمول کے موسمی اثر کی بنا پر غذائی اشیائ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ سے اپریل میں مہنگائی بڑھ کر 11.1 فیصد (سال بسال) ہو گئی۔
سٹیٹ بینک کے مطابق صنعتی شعبے کی ترقی میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا۔ تعمیرات، سیمنٹ، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر سے صنعتی شعبے میں ترقی ہوئی، 17 سال بعد 10 ماہ میں جاری کھاتے سرپلس رہے۔ زرمبادلہ ذخائر 4 سال کی بلندترین سطح پرپہنچ گئے۔ سٹیٹ بینک کےزرمبادلہ ذخائر 16 ارب ڈالر ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر کےقرضوں میں 43 فیصد اضافہ ہوا۔ نئے مالی سال میں مہنگائی کم ہوگی۔