جنیوا: (دنیا نیوز) عالمی بینک نے بجلی کے شعبہ میں اصلاحات اور انسانی کیپٹل میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کی حکومت کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک سستی اور متبادل توانائی کی پیداوار اور انسانی وسائل کی استعداد میں اضافہ کیلئے معاونت کاسلسلہ جاری رکھے گا۔
پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بجلی کے شعبہ میں اصلاحات اور انسانی کیپٹل میں سرمایہ کاری خوش آئند ہے۔
ناجی بن حسائن نے کہا کہ عالمی بینک پیس اور شفٹ پروگراموں کے کےذریعے ان شعبوں میں پاکستان کے ساتھ معاونت کاسلسلہ جاری رکھے گا۔ عالمی بینک کوویڈ19 کی عالمگیروبا کے براہ راست اوربلواسطہ اثرات سے نمٹنے،صحت عامہ اورتعلیم کے نظام کومضبوط بنانے، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری اورگردشی قرضوں کے حجم میں کمی کیلئے پاکستان کو مجموعی طورپر80 کروڑڈالرکی معاونت فراہم کرے گا، اس ضمن میں پاکستان اورعالمی بینک نے کچھ عرصہ قبل دومعاہدوں پردستخط کئے ہیں، عالمی بینک 40 کروڑ ڈالرفوری طورپر جبکہ مزید 40 کروڑ ڈالرآنیوالے دنوں میں فراہم کرے گا، معاہدوں کے تحت عالمی بینک ترجیحی شعبوں میں اہم پالیسی اصلاحات میں معاونت فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان معاہدوں سے موجودہ حکومت پربین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اعتماد کی عکاسی ہورہی ہے، معاہدوں سے کوویڈ19 کی عالمگیروبا کے براہ راست اوربلواسطہ اثرات سے نمٹنے،صحت عامہ اورتعلیم کے نظام کومضبوط بنانے، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری اورگردشی قرضوں کے حجم میں کمی کیلئے کی جانیوالی کوششوں کوتقویت ملے گی ۔ معاہدوں کے تحت عالمی بینک ترجیحی شعبوں میں اہم پالیسی اصلاحات میں معاونت فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک شفٹ ٹو پروگروام کیلئے 40 کروڑ ڈالرکی معاونت فراہم کرے گا، اس پروگرام کے ترقیاتی اہداف میں صحت اورتعلیم کے نظام میں سول رجسٹریشن اور اہم اعدادوشمار کوترجیح دی جارہی ہے تاکہ اعداد وشمارکی بنیادپرانسانی وسائل کی ترقی کیلئے موثراندازمیں کام کیا جاسکے، اقتصادی پیداواری عمل میں خواتین کی خدمات کااعتراف ہوں اورمشکل وقت میں سماجی تحفظ کے پروگراموں کو موثراندازمیں چلایا جاسکے۔قابل حصول اورصاف توانائی ڈولپمنٹ پالیسی فنانسنگ پروگرام کیلئے مزید 40 کروڑ ڈالرکاقرضہ دیا جائیگا۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت گردشی قرضہ میں کمی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اس مقصد کیلئے بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جائیگی، توانائی کے قومی ذخیرہ میں ماحول دوست توانائی میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، بجلی کی تقسیم کے نظام کو موثر بنایا جائیگا اوربجلی کی ہدف پرمبنی سبسڈیز کو یقینی بنایا جائیگا۔ دونوں پروگراموں سے ادائیگیوں میں توازن کی صورت حال میں بہتری آئیگی جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کوبھی فروغ ملیگا۔