اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے ملک میں چینی، گندم، دودھ، گوشت اور دالوں سمیت پچاس اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنے، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی روکنے کا حکم نامہ دو ہزار اکیس جاری کردیا- وفاق-صوبوں اور ڈپٹی کمشنرز کی سطح پر اختیارات سونپ دیئے گئے۔
وزارت صنعت و پیداوار نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد پرائس کنٹرول، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی روکنے کے ایکٹ 1977ء کے تحت آرڈر 2021ء کا نوٹی فیکشن جاری کردیا جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
حکم نامہ کے تحت صوبائی سیکریٹریز صنعت، وفاق میں متعلقہ سیکرٹریز، اسلام آباد کی حد تک سیکرٹری داخلہ اورمتعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو کنٹرولر جنرل کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ چینی اور گندم کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار وفاقی وزارت نینشل فوڈ سیکیورٹی کے سیکرٹری کو دیا گیا ہے۔
خوردنی تیل،چائے، گوشت، سیمنٹ، موٹرسائیکل، سائیکل، ٹرکس، ٹریکٹرز، فروٹ جوسز، مشروبات، فیس ماسکس، آکسیجن سلنڈرز اور ہینڈ سینٹائزر سمیت 15 اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار وفاق کی سطح پر متعلقہ وزارت یا ڈویژن کے سکریٹری کے پاس ہوگا۔
اسی طرح دودھ، پیاز، ٹماٹر، دالوں، گوشت، انڈے، روٹی، نان اور نمک سمیت 33 اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات صوبائی سطح پر سیکرٹری صنعت جبکہ اسلام آباد کی حد تک سیکریٹری داخلہ اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو دیئے گئے ہیں۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کنٹرولر جنرل آف پرائسز امپورٹرز-ڈیلرز اور پروڈیوسرز سے ماہانہ یا بہ وقت ضرورت رپورٹ کا رکارڈ طلب کرسکیں گے۔ کنٹرولر جنرل کے پاس سوموٹو، ٹریڈ ایسوسی ایشن کی حدود میں سرچ اور داخلے کا اختیار ہوگا۔ کنٹرولرجنرل کے پاس ایف بی آر ، ایس ای سی پی اور مسابقتی کمیشن سے معاونت اور قیمتیں مقرر کرنے کیلئے رکارڈ طلب کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق پروڈیوسر-ڈیلرز اور امپورٹرز کو اپیل کا حق حاصل ہوگا-حکم نامے کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق سزا دی جاسکے گی۔