اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئر مین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ڈاکٹر اشفاق نے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس سے ٹیکس آمدن بڑھائیں گے، ٹیکس آمدن چھپانے والوں کو نوٹس دیں گے۔ چوری ثابت ہوئی تو اس کی سم بند کریں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کے دوران بریفنگ کے دوران چیئر مین ایف بی آر کے ریمارکس پر اپوزیشن اراکین کمیٹی نے احتجاج کیا، جس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے اچھے کاموں اور محصولات میں اضافے کی تحسین ہونی چاہیے۔
کمیٹی کے رکن نوید قمر نے کہا کہ ہم نے سوال پوچھا ہے اور اس کا جواب آنا ضروری ہے، لیگی ایم این اے علی پرویز نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر سابق وزیرخزانہ کے سوال پر مذاق کر رہے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے، سوال کا جواب دیا جانا ضروری ہے۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اس وقت جو ہو رہا ہے وہ سب اچھا نہیں ہورہا ہے۔ اس پر جواب دیتے ہوئے چیئر مین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ میرا کام پالیسی بنانا نہیں ہے بلکہ پالیسی پر عملدرآمد کرانا ہے۔
عائشہ غوث پاشا کا مزید کہنا تھا کہ درآمدات بڑھنے سے کسٹم ڈیوٹی 47 فیصد بڑھی ہے، درآمدات بڑھنے سےٹیکس آمدن بڑھنا خوش آئندنہیں بلکہ تشویشناک ہے۔
اس پر جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق کا کہنا تھا کہ ڈیزل پر ٹیکس کی شرح کم ہے جس سے ٹیکس آمدن کم ہوگی، پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کم ہونے سے 150ارب کی آمدن کم ہو جائے گی۔ صدارتی آرڈیننس سے ٹیکس آمدن بڑھائیں گے، ٹیکس آمدن چھپانے والوں کو نوٹس دیں گے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چوری ثابت ہوئی تو اس کی سم بند کریں گے، چوری ثابت ہونے پر بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کریں گے، صدارتی آرڈیننس سے غریب عوام متاثر نہیں ہوں گے، ریڑھی والے آمدن نہیں چھپاتے، چندخاص پیشہ ورانہ خدمات ایسی ہیں جہاں ٹیکس گنجائش سے کم حاصل ہوتاہے، ٹیکس ڈیٹا پر سائبر حملے دنیا بھر میں ہوتے رہتے ہیں، اب ایف بی آر کو سائبر حملوں سے بچانے کے لیے اپ گریڈیشن کررہے ہیں۔