اسلام آباد:(دنیا نیوز)نیپرا نے پاور سیکٹر کی سٹیٹ آف انڈسٹریز رپورٹ 2021 جاری کردی ہے جس کے مطابق مالی سال 2020-21 میں بجلی پیداواری کمپنیوں کو 613ارب 92 کروڑسے زائد کی کپیسٹی ادائیگی کی گئی۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 611ارب56کروڑ ادا کئے گئے، مالی سال 2020-21میں آر ایل این جی پاور پلانٹس کو کم صلاحیت میں چلایا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بجلی کے نئے کنکشنوں کے اجراء میں تاخیر ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ انڈر یوٹیلائزیشن بڑی وجہ ہے ، بجلی کی ترسیل کا ناقص نظام اور خراب گورنس پاور پلانٹس کو کم صلاحیت میں چلانے کی وجہ ہے جبکہ مالی سال 2020-21 میں پاور سیکٹر کو ایندھن کی فراہمی کے چیلنج کا سامنا رہا۔
نیپرا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایل این جی کی بروقت ڈیمانڈ کے باوجود پاور سیکٹر کو آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی،ایل این جی کی دستیابی نہ ہونے کی وجہ سے پاور پلانٹس کم صلاحیت پر چلائے گئے، توانائی کے شعبے میں گیس کی مستقل فراہمی کےمعاہدے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ پاور سیکٹر کے مسائل کے حل کے لئے فوری فیصلوں اور اقدامات کی ضرورت ہے، بجلی کمپنیوں کی جانب سے مالی سال 2020-21میں کوئی نمایاں بہتری نہیں آئی، نقصانات کی زیادہ شرح اور کم وصولیاں گردشی قرضہ بڑھنے کی بڑی وجہ ہیں جبکہ مالی سال 2020-21میں بجلی کمپنیوں میں 189مہلک حادثات ہوئے۔
قبل ازیں نیپرا سماعت میں صارفین کو 30 کے بجائے 35 دنوں کے بل بھیجنے کا انکشاف ہوا ۔ سی ای او میپکو نے کہا مئی میں کورونا اور عید کی چھٹیوں کی وجہ سےزیادہ دنوں کی ریڈنگ لی گئی۔ چئیرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت نے کب کہا تھا چھٹیوں میں ضروری سروسز بند کردیں؟ کیا چھٹیوں میں فوجی بارڈرچھوڑ کر واپس آگئے تھے ؟
نیپرا نے اس معاملے پر آج آن لائن سماعت کی جس میں دلچسپی رکھنے والے افراد کو بھی سماعت میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی تھی۔ نیپرا اتھارٹی کی جانب سے سماعت کے بعد اس حوالے سے فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔