ملتان: (دنیا نیوز) جنوبی پنجاب کے گیارہ مختلف اضلاع میں سات سو ستر پرانی جبکہ ایک ہزار سات سو تیس نئی سکیموں کیلئے 199 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا لیکن فنڈز کی فراہمی میں تعطل کے باعث تاحال کوئی بھی منصوبہ مکمل نہیں کیا جاسکا۔
جنوبی پنجاب میں ہسپتالوں کی تعمیر سمیت سیکڑوں منصوبے نامکمل، فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب کسی منصوبے کو تاحال مکمل نہیں کیا جا سکا، تاخیر سے منصوبوں کے تخمینہ لاگت میں بھی کروڑوں کا اضافہ ہو گیا۔ جنوبی پنجاب میں پرانی اور نئی سکیموں کی مجموعی تعداد دوہزار پانچ سو ہے جن میں تین ارب روپے کی لاگت کا دو سو بیڈز پر مشتمل مدر اینڈ کئیر ہسپتال، ڈیرہ غازی خان میں پانچ ارب روپے کی لاگت سے کارڈیالوجی ہسپتال کی تعمیر کا منصوبہ، نشتر ٹو، کارڈیالوجی کی توسیع اور کڈنی سنٹر کے مختلف منصوبے شامل ہیں لیکن فنڈز کی فراہمی میں تعطل کے باعث پرانی اور نئی سکیموں میں سے کسی بھی منصوبے کو تاحال مکمل نہیں کیا جا سکا۔
جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اور میٹرو کنٹرول اینڈ کمانڈ روم کی تعمیر کیساتھ مختلف سڑکوں کی توسیع کا کام بھی سست روی کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا موقف ہے کہ منظور شدہ سکیموں کیلئے فنڈز کی دستیابی مسئلہ نہیں، اسی لیے متعلقہ ٹھیکیداروں کو کام کی رفتار تیز کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں۔
حکومت نے رواں سال جنوبی پنجاب کیلئے ایک سو نواسی ارب روپے کا بجٹ منظور کیا لیکن فنڈز کی فراہمی میں تاخیری حربوں سے کئی منصوبوں کے تخمینہ لاگت میں بھی اب تک کروڑوں روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔