اسلام آباد:(دنیا نیوز)حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا کہ فریقین نے اتفاق کیا کہ مارجن میں زیادہ اضافے سے عوام پر بوجھ پڑے گا، ڈیلرز مارجن میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا، حکومت ایسوسی ایشن کے مطالبے پر ہر ممکن عملدرآمد کرے گی جبکہ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ جون 2022 میں مارجن کی شرح میں ردوبدل کیا جائے۔
چیئرمین پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن سمیع خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے جو مذاکرات ہوئے اس کے بعد ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں،ہم تین راتوں سے جاگ رہے ہیں،عوام کو جو تکلیف ہوئی اس کا احساس ہے،ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں،پہلے مرحلے میں ہمیں ایک روپے دیا تھا جو ہمیں ملا ہی نہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کردی ہے۔
اس سے قبل حکومت اور پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کے دوران معاہدہ طے پا گیا اور ڈیلر مارجن میں 99 پیسے فی لیٹر اضافے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ پٹرولیم ڈویژن ،ای سی سی اور وفاقی کابینہ سے 99 پیسے اضافے کی منظوری لے گی۔
مزید برآں پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے جمعرات کو ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس کے بعد مختلف شہروں میں پٹرول پمپ بند رہے جس کےباعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اکثر پمپوں پر پٹرول ناپید ہوگیا ،کئی جگہوں پر عوام کی بڑی تعداد پٹرول حاصل کرنے کے لئے طویل قطاروں میں اذیت برداشت کرتی رہی۔
لاہور،کراچی،پشاور،کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پٹرول نہ ملنے کے باعث شہری سراپا احتجاج رہے ۔
دوسری جانب پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمعرات کے بعد جمعہ کو بھی ہڑتال جاری رہے گی،حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی ہمارے مطالبات تسلیم کئے جارہے ہیں،حکومت کی زبانی یقین دہانیوں پر ہمیں کوئی اعتبار نہیں کیونکہ ہمیں یقین دلایا گیا تھا کہ مارجن میں اضافہ کردیا جائے گا۔
پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اطلاعات نعمان علی بٹ کا کہنا تھا کہ سمری ارسال کرنے کا وعدہ تین نومبر کو کیا گیا تھا، جب تک مارجن میں اضافہ نہیں کیا جاتا احتجاج کرتے رہیں گے اور اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ادھر پٹرولیم مصنوعات پر مارجن میں اضافے کے معاملے پر پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پٹرول اورہائی سپیڈ ڈیزل پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 71 پیسے فی لٹر جبکہ پٹرول پر ڈیلرزمارجن میں 99پیسے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق پٹرول پر او ایم سی مارجن 2روپے97پیسے سے بڑھاکر 3روپے68پیسے اورہائی سپیڈ ڈیزل پر او ایم سی مارجن 2روپے97پیسے سے بڑھاکر3روپے68پیسے کرنے کی تجویزدی گئی تھی۔
پٹرولیم ڈویژن کی جانب سےپٹرول پر ڈیلر مارجن میں 99پیسہ فی لیٹراورہائی سپیڈ ڈیزل پر ڈیلر مارجن میں 83پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی جبکہ پٹرول پر ڈیلر مارجن 3روپے91پیسے سے بڑھاکر 4روپے90پیسے اورہائی سپیڈ ڈیزل پر ڈیلر مارجن 3روپے30پیسے سے بڑھاکر 4روپے 13پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویزدی گئی تھی ۔علاوہ ازیں پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے مارجن میں تقریباً پونے 9روپے اضافے کا مطالبہ کیا جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں اضافے کی سمری ای سی سی کو ارسال کردی گئی تھی۔
دوسری جانب پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور وزارت توانائی و پٹرولیم کے درمیان مذاکرات ہوئے،پٹرولیم ڈویژن کی مارجن میں اضافے کی سمری کو کامیاب کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی جبکہ ماضی میں ڈیلرز کا مارجن 20 پیسے کے حساب سے بڑھتے رہا۔
وزارت پٹرولیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 99 پیسے بڑھانے کی درخواست کی گئی اوراس اضافے سے ڈیلرز کو ہونے والا ماضی کا نقصان بھی پورا ہوجائے گا ۔
قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پٹرول پمپس کی ہڑتال کی آڑ میں کچھ گروپس 9 روپے کا اضافہ کروانا چاہتے ہیں، چند کمپنیوں کو نوازنے کے لئے 9 روپے کا اضافہ نہیں کیا جا سکتا، جائز مطالبات مانیں گے، ناجائز مطالبات تسلیم نہیں کریں گے، عوام کو پریشان کرنا درست نہیں۔
حماد اظہر نے بتایا کہ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطالبہ پر مارجن میں اضافے کی سمری پہلے ہی ای سی سی میں پیش کر دی گئی ہے، آئندہ اجلاس میں اس کا فیصلہ ہو جائے گا لیکن جائز مطالبہ تسلیم کیا جائے گا، پٹرول پمپ مالکان کی مشکلات کا احساس ہے، پٹرول پمپ مالکان بھی عوام کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔
پٹرول کے لیے قطاروں میں کھڑا کرنا ظلم کی انتہا ہے:مریم
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہاہے کہ عوام کو آٹا چینی اور اب پٹرول کے لیے قطاروں میں کھڑا کرنا ظلم کی انتہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو آٹا چینی اور اب پٹرول کے لیے قطاروں میں کھڑا کر دینا صرف بے حسی اور نااہلی نہیں، ظلم کی انتہا ہے۔ خلقِ خدا رُل رہی ہے، تڑپ رہی ہے مگر مجال ہے ظالم حکومت کو کوئی فرق پڑے؟
اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ ایک دن بھی عوام پر ظلم و قیامت ڈھانے والے عمران خان کو عوام کی تکلیف پر پریشان ہوتے نہیں دیکھا۔
اپنے ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ لاہور، اسلام آباد، گوجرانوالا کی یہ تصاویر صرف پیٹرول کے لیے قطاروں کی نہیں بلکہ عوام کے کرب، تکلیف اور بے بسی کی داستان ہے۔ دعا ہے انہی قطاروں میں عمران خان، اسکو مسلط کرنے والے اور وزرا بھی کھڑے ہوں تاکہ انہیں پتہ چلے کہ عوام پر کیا قیامت ٹوٹی ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں ن لیگی نائب صدر نے ویڈیو شیئر کی ۔ اس ٹویٹ میں مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان پر شدید الفاظ میں تنقید کی۔
بحران عمران نیازی کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ہے:شہباز
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ راشن کارڈ، قطاریں، مہنگائی، یوٹرن، جھوٹ نئے پاکستان کی شناختی علامات ہیں، ملک میں بحران عمران نیازی کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا ہے کہ قطاروں میں کھڑے عوام آج نوازشریف اور پرانے پاکستان کو حسرت سے یاد کر رہے ہیں، ظالم حکمرانوں کی بے حسی غریبوں کے زخموں پر نمک ہے، پورے ملک کو تین سال سے نااہلی، نالائقی، کرپشن اور مہنگائی کی سموگ نے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، پٹرول، آٹے، چینی اور اشیائے ضروریہ کے لئے قوم کو قطاروں میں دھکے کھاتے دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نئے سال پر گیس کی قیمت میں 400 فیصد اضافے کا نیا بم قوم پر گرنے والا ہے، یکم جنوری سے گھریلو اور کمرشل صارفین کو سینکڑوں روپے اضافی ادا کرنے پر گیس ملے گی، آئندہ ماہ 1400 سے بڑھا کر 1700 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو یونٹ کرنے کی تیاری قوم کو زبحہ کرنے کے مترادف ہے، گیس کے بعد چینی کا بحران پھر سے سر اٹھا رہا ہے، پہلے ہی 52 روپے والی چینی 130 اور 150 تک مل رہی ہے۔
دوسری جانب ترجمان پاکستان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے لوڈشیڈنگ کی اذیت، پٹرول، گیس کی قطاروں سے نجات دلائی، سبز باغ دکھا کر عمران صاحب نے قوم کو دوبارہ قطاروں میں کھڑا کر دیا، آٹا، چینی تو کہیں گیس، پٹرول اور بے روزگاروں کی قطاریں ہیں، ہر طرف نئے پاکستان کے اذیت ناک مناظر ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ہر پاکستانی کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے:بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کے بعد حکومتی نااہلی سے ملک میں افراتفری پھیل چکی ہے، امورِ زندگی کو ٹھپ کرکے وزیراعظم عمران خان نے ہر پاکستانی کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے۔
ملک بھر میں پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے ہڑتال کے اعلان کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے پٹرولیم ڈیلرز کے مطالبات کے معاملے میں نااہلی کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں آج پورا ملک پریشان ہے، ملک بھر میں بیشتر پیٹرول پمپس بند ہیں، اکثر پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں، کاروباری امور متاثر ہیں، یہ حکومت کی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم ڈیلرز کے معاملے میں حکومتی نااہلی کی وجہ سے آج ملک میں افراتفری پھیل چکی ہے، امورِ زندگی کو ٹھپ کرکے وزیراعظم عمران خان نے ہر پاکستانی کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے، پی ٹی آئی حکومت حل ہونے والے مسائل کو بھی اپنی نااہلی سے بحران بنادیتی ہے، عوام پہلے ہی ملکی تاریخ کا مہنگا ترین پٹرول خرید رہے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اگلا اضافہ تباہ کن ہوگا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ مہنگی بجلی اور قلت کے ساتھ مہنگا پیٹرول اور گیس پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کے تحفے ہیں، پہلے دن سے ہم نے پی ٹی آئی بجٹ کو ناکام کہا، آج بجٹ کے ثمرات سے ثابت ہوگیا کہ عمران خان ایک نااہل حکمران ہیں۔