لاہور: (دنیا نیوز) سال 2021 کے دوران مہنگائی نے عوام کو روند ڈالا۔ روز مرہ ضروریات تو کجا شہری کچن بجٹ پورا کرنے سے بھی عاجز رہے۔
رواں برس مختلف کھانے پینے کی اشیاء کے دام نے بلندی کے نئے ریکارڈ بنائے۔ کبھی چکی کا آٹا 90 روپے کلو تک پہنچا تو کبھی 150 روپے کلو چینی خرید کر عوام کو مہنگائی کے کڑوے گھونٹ پینے پڑے۔
ایک سال کے دوران چکی کا آٹا 78 سے 88 روپے کلو، چائے کی پتی 800 سے 1100 روپے فی 900 گرام ،چنے کی دال 1400 سے 200 روپے کلو اور کوکنگ آٗئل 280 سے بڑھ کر 430 روپے کلو ہوگیا۔
ایک ایسے ملک میں جہاں دالیں اور کھانا پکانے کا تیل تک درآمد کیا جاتا ہو وہاں ڈالر کی روپے پر بڑھوتری مہنگائی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جہاں وفاقی وزرا مہنگائی کو عالمی مسئلہ قرار دے کر عوام کو دلاسے دیتے رہے وہیں دوسری جانب مہنگائی کی آڑ میں منافع خوری کرنے والے من مانی کرتے رہے اور صوبائی حکومتیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی رہیں۔