کراچی:(دنیا نیوز) شہر قائد کے بجلی صارفین کیلئے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4روپے 80پیسے فی یونٹ مہنگی جبکہ نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 75پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر اور نومبر 2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی پانچ روپے پچاس پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی دو مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
کے الیکڑک نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 5روپے 18پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی تاہم نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں 4روپے 80پیسے فی یونٹ اضافہ بنتا ہے ۔
سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں ساڑھے 4روپے اور 30پیسے کیپسٹی چارجز کے بنتے ہیں جبکہ نیپرا اعدادوشمار کے مطابق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں صارفین پر اثر پڑے گا- اسی طرح کے الیکٹرک نے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 32 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی ۔نیپرا حکام کا کہنا ہے نومبر کی ایڈجسٹمنٹ میں کراچی والوں کیلئے بجلی 75پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔
دوران سماعت کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ وفاق سے بجلی کی خریداری کے حوالے سے تین معاہدوں پر کام شروع کیاگیا ہے- سی پی پی اے کے ساتھ 2050 میگاواٹ بجلی خریداری کا معاہدہ کرنے جارہے ہیں- ٹیرف ڈیفرنشل سبسڈی کے حوالے سے مسودہ وزرات خزانہ کو بھجوایا گیا ہے۔
کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کی مشکلات آسانیوں میں بدل چکی ہیں- کے الیکٹرک 2023-24 تک این ٹی ڈی سے 2050 میگاواٹ بجلی لینے کے قابل ہوجائے گا - کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ نومبر میں فرنس آئل سے کم بجلی پیدا کی گئی- گیس پریشر کے معاملے پر سوئی سدرن سے بات چیت چل رہی ہے ۔
سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ سروس لیول کی بہتری کے پلان پر کام کررہے ہیں – چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ماضی کو چھوڑ کر مستقبل کے لئے کوئی لائحہ عمل بنائیں - نیپرا حکام نے کہا کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے صارفین پر 14کروڑ 46 لاکھ روپے کا اثر پڑا- کے الیکٹرک حکام نے کہاکہ گیس کی خرید وفروخت کا معاہدہ نہ ہونے سے صارف پر کوئی بوجھ نہیں پڑرہا جس پر وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آپ نے عجیب بات کی ہے کہ معاہدہ نہ ہونے سے صارف پر بوجھ نہیں پڑرہا۔ اگست سے اب تک گیس پریشر میں کمی سے صارفین پر 3 ارب 25 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ہم کاروباری طبقے کے لئے سی ٹی بی سی ایم لانے جارہے ہیں - پاکستان کی مارکیٹ کو اوپن کرنے جارہے ہیں- کاروباری طبقے کو کسی ایک بجلی کمپنی پر انحصار نہیں کرنا ہوگا جبکہ ملک میں بجلی کے شعبے میں ایک انقلاب لارہے ہیں۔