لاہور: (ویب ڈیسک) مالی سال 2022ء کی پہلی ششماہی میں مجموعی طور پر 15.8 ارب ڈالر کی ترسیلات وطن آئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.3 فیصد زائد ہیں۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تادسمبر2021 ) کے دوران سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 4.034 ارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 2 فیصدزیادہ ہے
سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 3.955 ارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا۔ دسمبر2021 میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 626.6 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا جو دسمبر2020 میں 624.8 ملین ڈالرتھا۔
واضح رہے کہ سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں جاری مالی سال کی پہلی ششماہی میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں مجموعی طورپر 11.3 فیصد کی نموریکارڈکی گئی ہے۔ دسمبر 2021 میں سمندرپار کام کرنے والے پاکستانی کارکنوں نے 2.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا دسمبر 2021 میں ترسیلات زرمیں ماہانہ بنیادوں پر 2.5 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 3.4 فیصد کی نموریکارڈ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2022کی پہلی ششماہی میں مجموعی طور پر 15.8 ارب ڈالر کی ترسیلات وطن آئیں جو گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.3 فیصد زائد ہیں۔
گزشتہ سال سے اب تک کارکنوں کی ترسیلاتِ زر کی مستحکم آمد میں جو عوامل مددگار رہے ہیں ان میں باضابطہ ذرائع سے رقوم بھجوانے کی حوصلہ افزائی کی خاطر حکومت اور سٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات اور وبا کے دوران بہبودی رقوم کی پاکستان منتقلی شامل ہیں۔