کراچی: (دنیا نیوز) سٹیٹ بینک نے مالی سال 2022کی چھٹی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ۔ شرح سود کو 9اعشاریہ 75فی صد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور بہتر اقدامات کے باعث مہنگائی کی شرح میں کمی ہورہی ہے ۔ اسی لیے شرح سود کو 9اعشاریہ 75فصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ فروری میں مہنگائی کی شرح 12اعشاقریہ 2فی صد رہی جبکہ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 9سے 11فی صد تک رہنے کا امکان ہے ۔ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 5سے 7فیصد تک رہ سکتی ہے۔
ستیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال میں عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے فروری میں تجارتی خسارے میں 10فی صد کی کمی ہوئی ۔ جنوری میں تجارتی خسارے میں 29فی صد کمی ہوئی تھی ۔ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے باعث جاری کھاتوں میں اضافہ ہوا۔ ایف بی آر کے ٹیکس کلیش میں 30فی صد اضافہ ہوا۔
مرکزی بینک کا مزید کہنا ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے باعث اگلی مانیٹری پالیسی اپریل کے طے شدہ وقت سے پہلے بھی منعقد ہوسکتی ہے جس میں عالمی تیزی سے بدلتی صورتحال کو دیکھ کے فیصلہ کیا جائیگا۔