اسلام آباد:(ویب ڈیسک) بینک دولت پاکستان نے 31 مارچ 2022ء کی اعلان کردہ ڈیڈلائن کے مطابق ڈیجیٹل بینکوں کے لائسنسوں کی درخواستیں وصول کرنے کا عمل مکمل کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق درخواستوں کی وصولی کا زبردست ردعمل دیکھنے میں آیا اور ملکی کمرشل بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز اور فن ٹیک اداروں سمیت متنوع درخواست دہندگان کی جانب سے 20 درخواستیں موصول ہوئیں، کچھ بیرونی اداروں نے بھی، جو پہلے ہی بیرون ملک ڈیجیٹل بینکاری کے شعبے میں کام کر رہے ہیں، پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے میں دلچسپی ظاہر کی، مقامی اور بین الاقوامی اداروں دونوں کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل بینکس کے اقدام میں گہری دلچسپی کے اظہار سے پاکستان کے مالی شعبے میں ان کے اعتماد اور ملک میں دستیاب سرمایہ کاری مواقع کی عکاسی ہوتی ہے، اس سال اس سے قبل 3 جنوری 2022ء کو اسٹیٹ بینک نے اپنا ڈجیٹل بینکوں کے لیے لائسنسنگ اور ضابطہ کاری فریم ورک جاری کیا تھا۔
یہ فریم ورک جہاں صارفین کی سہولت کی بنیاد رکھتا ہے، سستی ڈجیٹل مالی خدمات فراہم کرتا ہے اور بینکاری کاروبار میں اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹلائزیشن کے مجموعی مقصد کے حصول کے لیے جدت طرازی کو فروغ دیتا ہے وہاں اس کا بنیادی مقصد معاشرے کے ان طبقات کو مالی خدمات فراہم کرنا ہے جنہیں یہ سہولتیں میسر نہیں یا پوری طرح میسر نہیں، اس ضوابطی اقدام کے تحت مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے دلچسپی رکھنے والے ایسے درخواست دہندگان سے درخواستیں مانگی گئی تھیں جو ڈیجیٹل بینکوں کے شعبے میں صارفین کو پرکشش سہولت کی فراہمی، مضبوط تکنیکی ڈھانچے، موزوں مالی قوت، اعلیٰ درجے کی فنی مہارت اور اپنے انتظام خطر کی اثر انگیزی کا ثبوت فراہم کرسکیں۔
اسٹیٹ بینک نے ایک جامع مشاورتی عمل کے بعد اس فریم ورک کو تشکیل دیا اور حتمی شکل دی، ابتدا میں اسٹیٹ بینک نے اس فریم ورک کا ایک بنیادی مسودہ جاری کیا اور متنوع مقامی و بین الاقوامی متعلقہ فریقوں سے رائے طلب کرنے کے لیے ایک سروے کیا، مشاورتی عمل کو مزید ثمر آور بنانے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ متعدد اجلاس کیے گئے، بعد میں اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل بینکوں سے منسلک مواقع اور چیلنجوں پر گفتگو نیز پاکستان کے ڈیجیٹل بینک لائسنسنگ فریم ورک کے بارے میں آگہی عام کرنے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی مقررین کے ساتھ ڈیجیٹل بینکس، بینکاری کا ایک نیا دور اور ڈیجیٹل بینکوں کا وعدہ کے عنوان سے دو انٹرایکٹو ویب نارز کا بھی اہتمام کیا۔
3 جنوری سے 31 مارچ 2022ء تک جو ایپلی کیشن ونڈو کھولی گئی تھی اس کے دوران اسٹیٹ بینک تمام دلچسپی رکھنے والے درخواست دہندگان سے بھرپور رابطے میں رہا اور ان سب کے ساتھ بات چیت اجلاسوں کے متعدد ادوار منعقد کیے۔
مزید برآں اسٹیٹ بینک کی ٹیم تمام درخواست دہندگان کو درخواستوں کی تیاری اور جمع کرانے کے عمل کے لیے درکار ضروری مدد اور سہولت بھی فراہم کرتی رہی، اسٹیٹ بینک کے اس اقدام سے معاشرے کے ان طبقات کو مالی خدمات فراہم کرنے میں بے حد مدد ملے گی جنہیں یہ سہولتیں دستیاب نہیں یا کم دستیاب ہیں۔