پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں گیس لوڈ شیڈنگ کے نتیجے میں شہر میں جلانے کی لکڑی کی مانگ بڑھ گئی، طلب بڑھنے پر لکڑی کی قیمت 1200 روپے سے بڑھ کر 1500 روپے فی من ہوگئی، لکڑی کی ترسیل کرنے والے گڈز ٹرانسپورٹرز نے بھی کرائے 50 فیصد بڑھا دیئے۔
سردی کی شدت بڑھتے ہی گیس سپلائی بھی کم ہوگئی، شہری گھروں کے چولہے گرم رکھنے کے لئے ایندھن کے متبادل ذرائع تلاش کرنے پر مجبور ہوگئے، جلانے کی لکڑی کی مانگ میں اضافہ ہوا تو اس کے دام بھی بڑھ گئے، 300 روپے اضافے کے ساتھ لکڑی 1200 روپے سے 1500 روپے تک جا پہنچی۔
لکڑی کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ لکڑی پنجاب سے منگوائی جائی ہے، صوبے کے اندر ہنگو، ٹل اور دیگر علاقوں سے سپلائی 40 سے 45 فیصد ہے، وزیرستان سے سپلائی بند ہو چکی اس لئے گڈز ٹرانسپورٹرز نے ٹرک کے کرائے فی ٹرک 20 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار کر دیئے ہیں۔
دوسری جانب شہری گیس سپلائی نہ ہونے اور مہنگی لکڑی پر نالاں نظر آتے ہیں، ایک تو ایندھن مہنگا ہے اور دوسرے جلانے کی لکڑی سے ہونے والی آلودگی اور دھواں پریشانی کا باعث ہے۔
خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں میں بھی جلانے کی لکڑی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے جس کے باعث سخت سردی کے علاقوں کے مکینوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔