اسلام آباد: (دنیا نیوز) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ربیع 2022-23 کی فصل کیلئے گندم کے بیج پرسبسڈی کی مد میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کیلئے 8.39 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت ہوا، جس میں وفاقی وزراء سید نوید قمر، خرم دستگیر خان، احسن اقبال، سید مرتضیٰ محمود، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، معاون خصوصی خزانہ طارق باجوہ، معاون خصوصی محصولات طارق محمود پاشا، معاون خصوصی ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، وزیر اعظم کے رابطہ کار رانا احسان افضل، وفاقی سیکرٹریز و سینئرافسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے ملک میں تیل و گیس کی درآمد پر بوجھ کم کرنے کیلئے آدم ایکس ون ڈولپمنٹ اینڈ پروڈکشن کی لیز میں 10 فروری 2022 سے توسیع سے متعلق سمری پیش کی گئی اور اس کا جائزہ لیا گیا، 10 فروری 2015 کو آدم ایکس ون کی 7 سالہ لیز کی اجازت دی گئی تھی۔
عمیرایس ای ون ڈسکوری گدو کی توسیعی ویل ٹیسٹنگ کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی اجازت دی گئی، توسیعی مدت کا آغاز پیداوار کے آغاز سے ہو گا، اجلاس کو بتایا گیا کہ او جی ڈی سی ایل کو گدو بلاک کا ایکسپلوریشن لائسنس 1999 میں دیا گیا تھا، وزارت قومی صحت خدمات کی جانب سے ڈرگ پرائس کمیٹی کی سفارش پر ایک دوائی کی ایم آر پی ایس میں اضافہ کی اجازت بھی دی گئی۔
ای سی سی اجلاس میں وزارت تجارت کی سمری پر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو درآمدی گندم کی بندرگاہوں پر لوڈ ہونے کی حالت میں پہلے سے منظور شدہ 6 بین الاقوامی پری شپمنٹ انسپیکشن ایجنسیز کو معائنہ کرنے کی اجازت دی گئی، شرکاء کو بتایا گیا کہ آنے والے مہینوں میں درآمدی گندم کی کھیپ پہنچ رہی ہے۔
اجلاس میں وزارت تخفیف غربت وسماجی تحفظ کی جانب سے ربیع 2022-23 کی فصل کیلئے گندم کی بیج پرسبسڈی کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی، جس پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 8.39 ارب روپے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی صورت میں فراہم کرنے کی اجازت دے دی، گندم کے یہ بیج سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کاشت کاروں کو فراہم کی جائے گی۔
ای سی سی نے بی آئی ایس پی کو شراکت دار بینکوں کے زریعہ نقد رقوم کی ادائیگی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی، سندھ حکومت کی جانب سے اہلیت کے طریقہ کار کے تحت منتخب مستحقین کو یہ رقم ادا ہو گی۔
اجلاس میں وزارت داخلہ کی سمریوں پرآئی ٹین مرکز اسلام آباد میں حالیہ خودکش حملہ میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کو10 ملین روپے اورایک سیاسی جماعت کے لانگ مارچ میں مرنے والے کے ورثاء کیلئے 20 ملین روپے کی مالی معاونت کی منظوری بھی دی گئی۔